بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

جعلی بینک اکائونٹس کیس میں اہم پیشرفت ، سندھ بینک کے سابق سربراہ ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گئے،اہم انکشافات

datetime 11  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن )جعلی بینک اکائونٹس کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکائونٹس کیس میں سندھ بینک کے سابق سربراہ ندیم الطاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔ ندیم الطاف نے اومنی گروپ کی جعلی کمپنیوں کو 1 ارب روپے قرض دے کر خورد برد کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

مجسٹریٹ نے گرفتار ملزم ندیم الطاف کا اقبالی بیان ریکارڈ کیا۔چئیرمین نیب جاوید اقبال نے ملزم ندیم الطاف کو وعدہ معاف گواہ بنانے کی درخواست منظورکرلی۔ نیب کو دئے گئے بیان میں ملزم ندیم الطاف نے کہا کہ میں نیب کا ساتھ مکمل تعاون اور حقائق بتانے کو تیار ہوں۔ ملزم ندیم الطاف کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج عدالت پیش کر دیا گیا۔ نیب نے گرفتار ملزم ندیم الطاف کی رہائی کی استدعا کی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست پر تمام قانونی نقاط پرعمل کر لیا گیا ہے، ندیم الطاف کا 164 کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا ، ملزم کو چئیرمین نیب جاوید اقبال کے سامنے بھی پیش کر چکے ہیں، ندیم الطاف اب ہمارہ گواہ بن گیا ہے۔لہذا ملزم ندیم الطاف کے رہائی کی احکامات جاری کیے جائیں، ملزمان پر اومنی گروپ کی فرنٹ کمپنیوں کو غیر قانونی قرض دینے کا الزام عائد ہے۔ احتساب عدالت نے ندیم الطاف کو رہا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جعلی بینک اکائونٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور کیس میں نامزد کی جانے والی دیگر اہم شخصیات کے خلاف دبئی کا ایک شہری ناصر عبد اللہ لوتھا وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا۔ناصر عبداللہ لوتھا نے عید الاضحی سے قبل پاکستان آکر نیب کو بیان بھی ریکارڈ کروا دیا تھا۔

ناصر عبداللہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میری ملاقات ایوان صدر میں عبدالغنی مجید سے ہوئی تھی اور انہوں نے مجھے مل کر کام کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم میں نے اپنا کام کیا اور کوئی کمیشن نہیں لیا تھا۔ ناصر لوتھا نے اپنے بیان میں کہا کہ میرا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں، عبدالغنی مجید نے میری دستاویزات کو غلط استعمال کیا، نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کرنے کو تیار ہوں۔

ناصرعبداللہ لوتھا نے دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کرویا۔ ان کا بیان یڈیشنل ڈپٹی کمشنر وسیم احمد نے بطور مجسٹریٹ بیان ریکارڈ کیا۔ ناصرعبداللہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے گئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ ناصر عبداللہ سمٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چئیرمین ہیں۔ یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے درجنوں جعلی بینک اکانٹس کا سراغ لگا لیا ہے جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ اس کیس میں سابق صدر آصف زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید، عبدالغنی مجید، سابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی سمیت متعدد افراد گرفتار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…