واشنگٹن(آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بھارت نہیں پاکستان جنگ لڑ رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داریاں دیگر ممالک بھی اٹھائیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریکارڈ مدت میں امریکہ نے داعش کی خلافت کا خاتمہ کیا اور اس ضمن میں انتہائی مؤثر کارروائیاں کیں۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی اور فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ داعش کے گرفتار جنگجوؤں کو واپس نہیں لے رہے ہیں جو غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کو چاہیے کہ اپنے شہریوں کو واپس لیں۔انہوں نے واضح طور پر خبردار کیا کہ اگر جرمنی اور فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو واپس نہ لیا تو امریکہ داعش سے تعلق رکھ چکنے والے گرفتار جنگجوؤں کو رہا کرکے ان کے آبائی ممالک میں بھیج دے گا۔دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی عالمی جنگ کے حوالے سے امریکی صدر کا ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہنا تھا کہ روس، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ ضرور لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔