پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 2 ہفتے سے جاری کرفیو پابندیوں میں نرمی کے باوجود خوف کی فضا برقرار ، اسکولز کھلنے کے باوجود بچے غیر حاضر رہے،والدین نے بڑی شرط رکھ دی

datetime 19  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر( آن لائن )مقبوضہ کشمیر میں 2 ہفتے سے جاری کرفیو میں پابندیوں میں نرمی کے باوجود خوف کی فضا برقرار ہے اور اسکولز کھلنے کے باوجود بچے غیر حاضر رہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کرفیو میں نرمی کے بعد سری نگر میں 190 پرائمری اسکولز کھل گئے۔

تاہم والدین کا کہنا تھا کہ ان کے بچے اسکول نہیں جائیں گے جب تک موبائل فون سروسز بحال نہیں ہوجاتیں اور وہ بچوں سے باآسانی رابطہ نہ کرسکیں۔سری نگر کے ضلع بٹامالو میں واقع اسکول کے 2 طلبا کے والد گلزار احمد نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کی زندگی کو خطرے میں کیسے ڈال سکتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں بھارتی فوجیوں نے بچوں کو گرفتار کیا ہے اور کئی بچے جھڑپوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔گلزار احمد نے کہا کہ ہمارے بچے اپنے گھروں میں محفوظ ہیں، اگر وہ اسکول جائیں گے تو ان کی حفاظت کی ضمانت کون دے سکتا ہے؟۔اس حوالے بھارتی حکام سے فوری طور پر رابطہ نہیں ہوسکا تاہم ماضی میں بھارتی حکومت گرفتاریوں کی رپورٹس مسترد کرچکی ہے۔غیر ملکی صحافیوں نے سری نگر کے 2 درجن اسکولوں کا دورہ کیا، کچھ اسکولوں میں مختصر عملہ موجود تھا جبکہ کلاس رومز ویران تھے ۔دیگر اسکولوں کے دروازوں پر تالے لگے ہوئے تھے۔پریزینٹیشن کنونٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کے عہدیدار نے بتایا کہ اسکول میں کل طلبا کی تعداد ایک ہزار ہے اور آج صرف ایک طالبعلم حاضر تھا جو بعدازاں گھر واپس چلا گیا۔سری نگر میں سخت سیکیورٹی کے علاقے میں واقع برن ہال اسکول میں چند اساتذہ موجود اور تمام طلبا غیرحاضر تھے۔

ایک ٹیچر نے کہا کہ اس غیر مستحکم صورتحال میں طلبا کیسے اسکول آسکتے ہیں؟ حکومت ان چھوٹے بچوں کو توپوں کا نشانہ بنارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال بہتر ہونے تک اسکول بند رہنے چاہیئں۔خیال رہے کہ 17 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے کچھ مقامات میں کرفیو میں نرمی کے بعد سے 24 گھنٹے سے 5 اگست کے بھارتی اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد گزشتہ روز سری نگر کے مختلف علاقوں میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائد کردی گئی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…