اسلام آباد(سی پی پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں مولانافضل الرحمن کی حکومت آگئی تو عمران خان سے توبہ توبہ کرا دیں گے، خان صاحب کو دعا کرنی چاہیے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت آئے کیونکہ ہم انتقامی سیاست نہیں کرتے، عدالتوں کا سامنا کرنا پیپلزپارٹی کے لیے نئی بات نہیں۔
ہم نے ایوب خان، ضیا ء اور مشرف کا مقابلہ کیا، پی ٹی آئی حکومت کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں گے، کراچی میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کا حکم میں نے دیا نہ وزیراعلی سندھ اوروزرا نے دیا،عوام سلیکٹڈ حکومت اور نظام کو نہیں مانتے،۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو دعا کرنی چاہیے کہ ملک میں آئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی آئے، کیونکہ ہم انتقام نہیں لیتے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں حکومت مسلم لیگ(ن)کی آئی تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن مولانا فضل الرحمان کی حکومت آئی تو وہ عمران خان کی ”توبہ توبہ“ کرا دیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ایک بہادر سیاست دان ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب ان کی ملاقات آصف علی زرداری سے ہوئی تو اس وقت انہوں نے اپنے کمرے کا ایئر کنڈیشن(اے سی)خود بند کیا ہوا تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے غریب عوام تحریک انصاف کی حکومت کی ناکامی کا بوجھ اٹھارہے ہیں اور وہ سیلیکٹڈ حکومت اور اس کے نظام کو نہیں مانتے۔اپوزیشن کے یوم سیاہ کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی کو پورے ملک میں شاندار جلسے ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی اور دوسری جماعتیں اپنے اپنے احتجاج بھی کر رہی ہیں۔
کراچی میں احتجاج اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یا وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کسی کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا کہ رکن قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی گرفتار ہوئے ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی حکومت کے دوران بھی کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق صدور جنرل ضیا الحق اور جنرل پرویز مشرف کا مقابلہ کیا۔