جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

افغان طالبان کے امیر ملا منصورپاکستان کے کس شہر میں رئیل سٹیٹ کا کاروبار کرتے تھے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحقیقاتی اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا منصور کراچی میں رئیل سٹیٹ کا کاروبار کرتے تھے، ان کے نام پر متعدد پلاٹس، فلیٹس اور رہائشی منصوبے ہیں جنھیں سیل کردیا گیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ نے ملا منصور پر جعل سازی کا مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

جس میں بتایا گیا ہے کہ ملا منصور کے حوالے سے ایف آئی اے کراچی یونٹ کے سامنے یہ حقیقت آئی کہ محمد ولی ولد شاہ محمد اور گل محمد ولد سعید امیر علی کے شناختی کارڈوں میں جو کوائف دیئے گئے وہ وہی تھے جو ملا منصور کے شناختی کارڈ میں موجود تھے۔ایف آئی اے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 1267 کے باوجود، جس میں اسامہ بن لادن اور ان کے ساتھیوں اور طالبان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا، ملا منصور کراچی میں جائیدار کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتے رہے اور چھ غیر منقولہ املاک کے مالک تھے۔ایف آئی اے کے مطابق ان املاک میں پلاٹ، فلیٹس اور رہائشی منصوبے شامل ہیں جو گلشن معمار کے ڈی اے سکیم نمبر 45، شہید ملت روڈ پر واقع ہیں اور جنھیں سیل کر دیا گیا۔ملا منصور اپنے فرنٹ مین عمار ولد محمد یاسر کے ذریعے یہ کاروبار کرتے تھے۔ایف آئی اے کے مطابق ملا منصور کے مختلف بینکوں میں کھاتے بھی موجود تھے ان کھاتوں کے لیے انھوں نے اقرا سٹیٹ ایجنسی کا نام استعمال کیا تھا لیکن بعد کی تحقیقات کے مطابق ان کا اس ایجنسی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ایف آئی اے کی ایف آئی آر کے مطابق ملا منصور نے محمد ولی اور گل محمد کے نام سے جعلی شناختی کارڈ حاصل کیے تھے اور جعلی کوائف پر مالی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔اس جرم میں انسداد دہشت گردی ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات کے تحت ملا منصور عرف محمد ولی عرف گل محمد اور ان کے فرنٹ مین عمار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ بینک حکام اور نادرا حکام کے کردار کا بھی تعین کیا جائے گا۔یاد رہے ملا منصور 2016 میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…