اسلام آباد(آن لائن) پاکستان کے بجٹ کی ساکھ مزید گرگئی ہے اور پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم بھی بگڑ چکا ہے۔عالمی بینک نے جون میں وزارت خزانہ کو اپنی پبلک ایکسپینڈیچر اینڈ فنانشل اکاؤنٹیبلٹی ( پی ای ایف اے) رپورٹ کا حتمی ڈرافٹ بھیج دیا تھا۔ رپورٹ میں مالی سال 2015-16 سے لے کر 2017-18 تک پاکستان کے پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم اور بجٹ کا معروضی جائزہ لیا گیا ہے۔رپورٹ سے وزارت خزانہ کی انتہائی ناقص کارکردگی کا اظہار ہوتا ہے جو اپنی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام رہی اور اس نے مالیاتی
قوانین کی خلاف ورزیاں ہونے دیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے رپورٹ میں نرمی کرنے کے لیے ورلڈ بینک پر دباؤ تھا مگر عالمی ادارے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ عالمی بینک کی جانب سے یہ رپورٹ فائنل تھی۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے مختلف شعبے ایک دوسرے کو ذمے دار ٹھہراتے رہے مگر اس ضمن میں اب تک کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ جب حالیہ رپورٹ کا موازنہ 2012 میں عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے اسی نوع کے جائزے سے کیا گیا تو پتا چلا کہ تمام اشاریے اور 7 کلیدی ستون زوال کا شکار تھے۔