ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند!اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف طبل جنگ بجادیا‎

datetime 26  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوریت خطرے میں ہے ،عمران کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران ہے ، ملک کا وزیر اعظم ہونے کے قابل نہیں ،سلیکٹڈ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ،کراچی کے باغ جناح میں متحدہ اپوزیشن کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی 2018 وہ بدترین دن ہے ،

جب عوام کو سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی ، بوہ سلیکٹڈ حکومت جو مہنگائی کا سیلاب لائی ، آج ہم سلیکٹڈ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ، آج پاکستان کا متفقہ آئین ہے تو بھٹو شہید اور دوسرے سیاسی قائدین کی مرہون منت ہے 18 ویں ترمیم منظور کرکے ہم نے 1973 ء کے آئین کو مکمل بحال کیا، ہم نے صوبہ سرحد کو خیبرپختونخوا کا نام دیا، مولانا نورانی ، میر غوث بخش بزنجو ، محمود خان اچکزئی نے سیاسی حقوق کے لیے جدوجہد کی ہماری اپنی اپنی جماعتیں ہیں ، مگر جمہوریت کے لیے ہم نے مشترکہ جدوجہد کی ، بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی جمہوریت خطرے میں ہے ، ملک ایسے بدترین حالات سے دوچار ہے کہ کسی ایک جماعت کے پاس مسائل کا حل نہیں ہے ، آج ہم پھر جمہوریت کی بحالی کے لیے جمع ہوئے ہیں ، آج جمہوریت ، ریاست ، صوبے اور صحافت نشانے پر ہے ، غریب کی جیب ، تاجر ، کسان حکومت کے نشانے پر ہیں ، غریبوں کو گھر دینے کے نام پر غریبوں کے گھر نشانے پر ہیں ، اس وقت صرف قوانین نہیں بلکہ پورا آئین نشانے پر ہے ، انہوں نے کہا کہ سب کو ایک ٹوکری میں جمع کرو او راوپر اپنا بوٹ رکھ دو ، مرضی کے نتائج کے لیے فوجی جوانوں کو پولنگ کے اندر تعینات کر دو ، پھر بھی مرضی کے نتائج نہ ملیں تو آرٹی ایس سسٹم بند کر دو ،کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ،کراچی میں سلیکشن کا پرانا طریقہ اپنایاگیا، ایم کیو ایم اور لیاری کا مینڈیٹ چرایا گیا، عمران خان نے جن پارٹیوں کو قاتل او ڈاکو کہا اسے اٹھا کر ان کی جھولی میں ڈال دیا گیا ،

پھر بھی کہتے ہیں کہ وزیر اعظم کو سلیکٹڈ نہ کہو ، جس وزیر اعظم کو اپنے وزیر بدلنے کا اختیار نہ ہو اسے کیا کہوں ،جس وزیر اعظم کو عالمی فورم پر عزت کی پاس نہ ہو تو اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں ، جس کو اپنے وزیر اعظم ہونے کا ٹی وی سے پتہ چلتا ہے ، اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں ،انہوں نے مزید کہا کہ جعلی حکومت بٹھا دی دی جائے اور ہمیں کہا جائے کہ جعلی حکومت کو اصل حکومت مانو ،

ہم نہیں مانتے جعلی الیکشن کو سلیکٹڈ وزیر اعظم کی جعلی حکومت کو ،عمران خان نے خود کہا تھا6 ماہ کے بعد ہر چیز کا ذمہ دار ہوں گا، ویسے تو عمران جھوٹا آدمی ہے ہم نے اسے ایک سال دیاعمران حکومت کہتی ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ جھوٹ شرما جائے ، عمران صرف جھوٹانہیں منافق ہے ، یہ ملکی تاریخ کا پہلا حکمران ہے جسے تاریخ کا علم ہے نہ سیاست او رمعیشت کا ، بلاول بھٹو نے کہا کہ

عمران کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران ہے ، وہ ملک کا وزیر اعظم ہونے کے قابل نہیں ، عمران حکومت کا نقصان غریب عوام بھگت رہی ہے ، ظالم حکومت کا عوام دشمن بجٹ عوام کا معاشی قتل ہے ،ٹیکسز کا طوفان کھڑا کرکے چھوٹے تاجروں کا قتل کیا جارہاہے ،صوبوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے ،سندھ کے 116 ارب روپے پر ڈاکا ڈالا گیاہے ، پنجاب ، بلوچستان ، کے پی کے کے معاشی حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ ووٹوں پر نہیں ، کسی کے اشارے پر آتے ہیں ، سلیکٹڈ حکمران اشاروں پر ناچتے اور عوام کی چیخیں نکالتے ہیں ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے خلاف بغاوت کرنا ہو گی ، دوسری جانب کراچی(این این آئی)متحدہ اپوزیشن کے رہنمائوں نے کہاہے کہ حکومت کے خلاف یہ تحریک رکنے والی نہیں ، آئین کی حکمرانی بحال کرنے کے لیے سڑکوں پر آئیں گے ،عوام نے فیصلہ کر دیاہے کہ

سلیکٹڈ حکومت انہیں قبول نہیں ۔ جمعرات کو باغ جناح کراچی میں متحدہ اپوزیشن کے جلسہ عام سے جمعیت علمائے اسلام(ف)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ، پاکستان مسلم لیگ(ن)کے نائب صدر ایاز صادق ، اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رضا محمد رضااور نیشنل پارٹی کے اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا۔مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنے

خطاب میں کہاکہ 25 جولائی 2018 کو انتخابی ڈھونگ رچایا گیا تھا۔ عوام نے یوم سیاہ منا کر انتخابی ڈھونگ کو آج پھر مسترد کر دیاہے ۔ یوم سیاہ کی کامیابی پر پوری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ کراچی کے لوگوں نے اپوزیشن کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے جعلی الیکشن کو مسترد کر دیاہے ۔ چاروں صوبوں میں یوم سیاہ کی کامیابی موجودہ حکمرانوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں کوئی غیرت و حیا ہے

تو وہ اقتدار چھوڑ دیں ۔ کراچی کے ایک جلسے میں لاکھوں لوگوں نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے ۔ اقتدار میں آنے سے پہلے حکمرانوں نے غریبوں سے جو وعدے کیے ، وہ ایک بھی پورانہیں ہوا ہے ۔ معیشت کو آسمان پر لے جانے کے دعوے کرنے والوں کو کے لیے بجٹ بنانا مشکل ہو گیا ہے ۔ ڈالر کی قیمت کم کرنے اور معیشت کی ترقی کے دعوے پورے نہیں ہوئے ہیں ۔

ایک برس میں حکومت کا ایک بھی وعدہ پورانہیں ہوا۔ حکمرانوں نے دعوی کیاتھاکہ لوگ باہر سے سرمایہ کاری کرنے پاکستان آئیں گے ۔ باہر سے سرمایہ کی بجائے قرضہ پاکستان آیااور عوام کو مزید مقروض بنا دیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کے تاجر حکمرانوں سے خوش نہیں ہیں ۔ حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک بھر میں ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں ۔ صرف میڈیا انڈسٹری میں

ایک لاکھ افراد بے روزگار ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے غریب کے منہ سے نوالا چھین لیا ہے ۔ عوام بتائیں کہ ایسی حکومت کو مزید مہلت دینی چاہئے ۔ آج کے جلسے میں آصف علی زرداری اور نواز شریف کو ہونا چاہئے تھا۔ مارشل لا میں بھی ایسا جبر نہیں دیکھا ، جو جمہوریت کے نام پر فسطائیت قائم کر دی گئی ہے ۔ عوام اتنی تنگ ہے کہ حکمرانوں کو گریبان سے پکڑ کر باہر نکالیں گے ۔

عبدالغفور حیدری نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے عوام سے یہ عہد لیا کہ وہ حکومت کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے ۔ حکمران آئین پر عمل درآمد میں رکاوٹ نہ بنیں ۔ یہ ملک چلے گا تو آئین کے تحت چلے گا ۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا میں الیکشن کا ڈھونگ رچایا گیا۔ مقتدر قوتوں کی مداخلت روکے جانے تک ملک میں جمہوریت مستحکم نہیں ہو گی ۔ مقتدر حلقے جب اپنا آئینی کام کریں گے تو ہم انہیں سر آنکھوں پر بٹھائیں گے ۔

جب تک تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام نہیں کریں گے ، محاذ آرائی کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کے ایمان کی بنیادہے ۔ آئین میں اسلامی دفعات کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت ہو گی ۔ ذوالفقار علی بھٹو نے متفقہ طور پر جو آئینی ترامیم کیں ، اسے دنیاکی کوئی طاقت ختم نہیں کرا سکتی ۔ ہماری تحریک یوم سیاہ پر ختم نہیں ہو گی ، جلد قائدین عوام کو آئندہ کا لائحہ عمل بتائیں گے ۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ اپوزیشن عوام کی عزت کرانا چاہتی ہے ۔ ہمارا صرف ایک مشن ہے کہ عوام کے ووٹ کو عزت دو ۔ ہم سلیکٹڈ حکومت اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو ماننے سے انکار کرتے ہیں ۔ ہم بلاول بھٹو کے مشکور ہیں کہ انہوں نے سلیکٹڈ کا لفظ دیا ۔ اب سلیکٹڈ لوگ چھپتے پھر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو

آئین دینے والے ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ جو سلوک ہوا ، وہ سب کے سامنے ہے ۔ آصف علی زرداری کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے 18 ویں ترمیم دی ۔ نواز شریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے ایٹمی دھماکے کیے اور گوادر پورٹ دیا۔ سعد رفیق نے ریلوے کی آمدنی بڑھائی ، انہیں گرفتار کر لیاگیا۔ شیخ رشید کے دور میں 11 ماہ میں 80 ایکسیڈنٹ ہوئے ، کسی نے کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہاکہ

حکومت کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے علاوہ کوئی دکھائی نہیں دیتا ۔ ہمارا قبلہ امریکا نہیں خانہ کعبہ ہے ۔ عمران خان نے امریکامیں خفیہ معاہدے کرکے پاکستان کی ناک کٹوا دی ۔ امریکی صدر نے کہاکہ پاکستان کی پہلے کی حکومتوں نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ امریکی صدر کی بات یہ ثابت ہو گیاہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری نے امریکا کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی ۔

اسامہ بن لادن سے متعلق وزیر اعظم کی بات پر آرٹیکل 6 لگنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو پتہ نہیں تھاکہ اسامہ بن لادن کے متعلق معلومات کس نے فراہم کیں ۔ عمران خان نے پارلیمنٹ کے بند کمرے میں دی گئی بریفنگ منظر عام پر لاکر سنگین غلطی کا ارتکاب کیا۔ عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلنا چاہئے ۔ یہ بلاول او رمریم سے خوف زدہ ہیں ۔ حکمرانوں نے ایک کروڑ لوگوں کو بے روزگار کر دیا۔

آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالرز تو لے لیے لیکن کیا کرنا ہے ، کچھ پتہ نہیں ۔ نیشنل پارٹی کے رہنما اسحاق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئے پاکستان کے کھوکھلے نعرے کی آڑ میں عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری دی گئی ہے ۔ آئینی اداروں کو اپنے مقاصد اور سیاسی مخالفین کی کردار کشی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم پر حقیقی معنوں پر عمل درآمد کیا جائے ۔ 18

ویں ترمیم نے پاکستان کو وفاقی ممالک کی صف میں شامل کیا ۔عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے مرکزی رہنما ایمل اسفند یار ولی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ اپوزیشن نے کراچی سمیت چاروں صوبائی دار الحکومت میں بھرپور سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ پتہ نہیں کیوں انہیں سلیکٹڈ لفظ سے تکلیف ہوتی ہے ۔ سلیکٹڈ لفظ پر سلیکٹرز کو تکلیف ہوتی ہے ۔ آج عوام نے سلیکٹڈ لفظ تبدیل کر دیا ہے ،

اب عمران خان ریجیکٹیڈ وزیر اعظم ہے ۔ 25 جولائی 2018 کو شام 5 بجے کے بعد پورا انتخابی عمل ہائی جیک کر لیا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک مقدس پارٹی کو انتخابات میں کامیاب کراکر حکومت سونپی گئی ۔ افسوس کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف الیکشن کرانے میں ناکام ہوا ۔ الیکشن کمیشن بطور ادارہ اپنی عزت کھو چکا ہے ۔ دفاعی اور عدالتی ادارے اپنی عزت کھو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات میں دھاندلی پر کسی ادارے نے کوئی نوٹس نہیں لیا ۔ اقتدار پر غیر مقبول لوگوں کو بٹھا کر اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ۔ جمہوریت کے لیے تسلسل کے ساتھ سیاسی جدوجہد جاری ہے ۔ خدائی خدمت گار باچا خان نے جمہوریت کے لیے جدوجہد کی ۔ باچا خان کے افکار کی روشنی میں ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ تحریک آزادی کے جانشین سندھ کے قبرستانوں میں دفن ہیں ۔

قوم کی آزادی ان کا تقدس ہے ۔ سندھیوں سمیت کوئی بھی غلامی قبول نہیں کرے گا۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما رضا محمد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کے دن عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ۔ پشتونوں کی قیادت کو اسمبلیوں سے باہر نکال دیا گیا ۔ عوام نے یوم سیاہ کے موقع پر حکومتی اقدامات کو یکسر مسترد کیا۔ ملک بھر میں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ریفرنڈم تھا ۔ اس وقت کوئی ادارہ آئین کے مطابق کام نہیں کر رہا ۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے ۔ آصف علی زرداری کو 18 ویں ترمیم کی سزا دی جا رہی ہے ۔ 18 ویں ترمیم نے صوبوں کو خود مختاری کا حق دیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…