واشنگٹن(این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گرمجوش اور فراخدلانہ میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا پر لازم ہے کہ 4 دہائیوں سے جنگ کے شکار افغان عوام کو امن دیں، میں صدر ٹرمپ کو یقین دلاتا ہوں پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کیلئے جو ممکن ہوا کرے گا،
مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر بھارتی رد عمل پر حیرانی ہوئی، کشمیریوں کی نسلیں 70 برس سے مشکلات جھیل رہی ہیں اور اب تنازع کا حل چاہتی ہیں۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان نے اپنی ایک ٹوئٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرمجوش اور فراخدلانہ میزبانی اور پاکستان کا نکتہ نظر سمجھنے پر صدر ٹرمپ کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہاکہ دنیا پر لازم ہے کہ 4 دہائیوں سے جنگ کے شکار افغان عوام کو امن دیں، میں صدر ٹرمپ کو یقین دلاتا ہوں پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کے لیے جو ممکن ہوا کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر بھارتی رد عمل پر حیرانی ہوئی، کشمیریوں کی نسلیں 70 برس سے مشکلات جھیل رہی ہیں اور اب تنازع کا حل چاہتی ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی جس پر وزیراعظم نے ان کی پیشکش کو قبول کیا تھا تاہم بھارت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کا مستقل مؤقف رہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات دونوں ملک باہمی طور پر طے کریں گے، کسی بھی قسم کی بات چیت پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے سے مشروط ہے۔