یقین دلاتا ہوں ہم یہ کام کریںگے،امریکی صدر سے ملاقات، وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو بڑی یقین دہانی کرادی

22  جولائی  2019

واشنگٹن(آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعہ کشمیر  کے حل کیلئے ثالثی کی پیش کش کردی ہے    اور کہا ہے کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں   پیش رفت پر امریکہ  کی بہت  مدد کررہا ہے۔ فرانسیسی خبررساں اد ارے  کے مطابق   صدر ٹرمپ  نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں   وزیر اعظم پاکستان عمران خان  کا خیرمقد م کرتے ہوئے صحافیوں سے   گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ  مسئلہ کشمیر پر اگر میں مدد کرسکوں تو   ثالثی  کرنا پسند کرونگا انہوں نے کہا کہ اگر میں کچھ مدد کرسکتا ہوں تو مجھے بتایا جائے  ہم مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کیلئے تیار ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ   پاک بھارت کشیدہ تعلقات کاعلم ہے اور پاک بھارت تعلقات کی بہتری پر بھی بات ہو گی۔یاد رہے صدر ٹرمپ کا یہ بیان امریکہ کی دیرینہ  پالیسی  میں تبدیلی کا اشارہ کرتا ہے جو اس سے پہلے یہ کہتا آیا ہے کہ مسئلہ  دوطرفہ طور پر  حل  ہونا چاہئیے۔انہو ں نے  بھارتی وزیراعظم مودی سے بھی میری تنازعہ کشمیر سے متعلق بات ہوچکی ہے۔ افغانستان کے حوالے سے صدر ٹرمپ  نے کہا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل میں امریکی پیش رفت  میں مدد کررہا ہے،میرانہیں خیال کہ  ماضی میں پاکستان کے امریکہ کا احترام کیا ہے لیکن اب وہ کافی  مدد کررہے ہیں۔   ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی، وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو خوشگوار دیکھ رہا ہوں۔ دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو ضرور جاؤں گا۔میری اور عمران خان کی قیادت نئی ہے،عمران خان پاکستان  کے انتہائی  مقبول وزیر اعظم  ہیں،  وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے متعلق پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا 9|11کے بعد پاکستان نے دہشت کردی   کیخلاف جنگ میں  امریکہ کا ساتھ دیا، اس موقع پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے حوالے سے ہماری بہت معاونت کررہا ہے۔

افغانستان کے معاملات پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ خطے کا پولیس مین نہیں بننا چاہتا جبکہ پاکستان افغانستان سے نکلنے کے لیے ہماری کافی مدد کر رہا ہے اور پاکستان افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا،میں افغانستان کا مسئلہ دس دن میں حل کراسکتاہوں لیکن نہیں چاہتا کہ دس لاکھ لوگوں کا قتل عام ہو،افغانستان سے فوجی انخلاء پر کام ہورہاہے۔انہوں نے کہا  کہ پاکستان کے عوام بہت مضبوط ہیں اور امریکا اچھے تعلقات چاہتا ہے ، میرے  کئی  پاکستانی دوست ہیں۔

ایران کے حوالے سے  صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ   حالیہ کشیدہ واقعات کے بعد ایران کے ساتھ مذاکرات سے متعلق سوچنا ان کے لئے زیاد ہ مشکل ہو گیا ہے،  ٹرمپ نے ایران کے اس دعوے کو یکسر غلط قراردیا کہ اس نے سی آئی اے کے جاسوسی گروہ کا حصہ 17افراد کو گرفتار کرلیا ہے  انہوں نے کہا کہ امریکی بحری جہاز نے گزشتہ ہفتے ایک ایرانی ڈرون مار گرایا ہے۔ عمران خان نے اس موقع پر  کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد وہ اس ملاقا ت کے منتظر تھے۔ افغان تنازعہ میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا

اور دہشت گردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی جبکہ نائن الیون کے بعد پاکستان اور امریکہ دہشت گردی کے خلاف پارٹنر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے امریکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاہم امریکی صدر کے ساتھ خوشگوار ماحول میں بات ہوئی۔  انہوں نے کہا کہ  میں شروع سے کہتا آیا ہوں کہ افغان مسئلہ کے کوئی عسکری حل نہیں ہے،  بات چیت سے ہی حل نکالا  جاسکتا ہے، افغان مسئلہ اہم مرحلے میں داخل ہوچکاہے ہماری فوجی قیادت بھی یہاں موجود ہے ،ہم  افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان  اس سے براۂ راست متاثر ہوتاہے،

پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70ہزار جانیں گنوائیں اور ہماری معیشت کو 150ارب ڈالر کا نقصان ہواہے،مجھے خوشی ہے کہ ٹرمپ اس مسئلے پر سیاسی اقدامات اٹھارہے ہیں، ٹرمپ کو یقین دلاتاہوں کہ پاکستان جو کہے گاوہ کریگا پاکستان کی نیت  پر کسی کو شک نہیں ہوناچاہئیے،۔انہوں نے کہا کہ امریکہ سے برصغیر میں قیام امن کیلئے کردار اداکرنے کا کہیں گے، ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو حل کرکے اربوں لوگوں کی دعائیں حاصل کرسکتے ہیں، ہم نے بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر مذاکرات کی متعدد بار کوشش کی لیکن بدقسمتی سے مثبت جواب نہیں ملا۔امریکہ جنوبی ایشیاء میں قیام امن کیلئے کردار اداکرسکتاہے۔ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا  اب جتنا  آزاد ہے  ماضی میں کبھی نہیں رہا،

میری حکومت  کو  گزشتہ دس ماہ سے میڈیا کی طرف سے  سے سخت تنقید  کا سامنا رہے ،میڈیا پر پابندی کی بات مذاق ہے،انہوں نے کہا کہ صدرم  ٹرمپ کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی پر بھی بات ہوگی۔عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ‘وزیراعظم عمران خان نیا پاکستان کا وژن لے کر امریکہ آئے ہیں، عمران خان پاک امریکہ تعلقات کا نیا دور شروع کریں گے، ہم خطے میں امن اور خوشحالی کا بیانیہ لے کر آئے ہیں ’۔ قابل ازیں  جب وزیر اعظم پاکستان وائٹ ہاؤس پہنچے تو امریکی صدر نے باہر ا?کر خود ان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا بعدازاں میڈیا کو ہاتھ ہلاکر ملاقات کے لیے چلے گئے، وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی تھے۔ جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد بھی موجود ہیں عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے چھوٹے وفود کی سطح پر سیکیورٹی معاملات پر اہم بیٹھک بھی ہو ئی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…