اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سکیورٹی ہائی الرٹ رہی ،داخلی وخارجی راستوں پر چیکنگ عمل سخت رہا، پولیس اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں میں آنکھ مچولی اور پکڑ دھکڑ جاری رہی ،پولیس نے 2 خواتین سمیت 70 کارکنوں کو تھانوں میں بند کر دیا ،
ڈی ائی جی وقار احمد چوہان اور ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد وقار الدین سید تمام صورت حال کی نگرانی خود کرتے رہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی احتساب عدالت کے پیشی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کے تمام ناکوں پر سکیورٹی سخت رہی جبکہ پولیس نے احتساب عدالت کی جانے کی کوشش کرنے والی 2 خواتین سمیت 70 سے زائد لیگی کارکنوں کو مختلف تھانوں میں بند کر دیا گیا ،تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کو بڑھا دیا گیا صرف متعلق افراد ہی احتساب عدالت میں داخل ہو سکیں گے ،مریم نواز کی پیشی سے قبل اسلام آباد آئی جی نے ماتحت افسران کو حکم جاری کیا کہ کسی صورت ن لیگی کارکنوں کو احتساب عدالت نہ جانے دیا جائے جس پر پولیس افسران کی دوڑیں لگ گئی اور کشمیر ہائی وے پر ایک درجن سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا جبکہ جڑواں شہروں کو ملانے والے شاہراہوں کے ناکوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے چیکنگ کا عمل سخت کر دیا گیا، مریم نواز کی پیشی پر امن وامان کو ہر صورت برقرار رکھنے کی خاطر ضلعی انتظامیہ کے افسران پولیس افسران سے مسلسل رابطہ میں رہے، ڈی ائی جی سکیورٹی اسلام آباد وقار احمد چوہان اور ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد وقار الدین سید نے احتساب عدالت سیکورٹی انتظامات کا جائزہ مسلسل جائزہ لیتے رہے،پولیس نے خیبر پختونخواہ سے آنے والے ن لیگی کارکنوں کو ترنول اور گولڑہ میں کے ناکوں پر روک دیا گیا ۔ ضلع کے اہم ترین داخلی راستوں گولڑہ ، موڑ ، روات ، فیض آباد اور سترہ میل ٹول پلازہ پرپولیس چیکنگ کی وجہ سے گاڑیوں کی قطاریں رہیں ، پولیس بے حراست میں لیتے وقت ن لیگی بعض کارکنوں کو زدوکوب کیا اور تھپڑ بھی مارے، حراست میں لئے گئے ستر سے زائد ن لیگی کارکنوں کو تھانہ رمنا ،سبزی منڈی ،آئین نائن اور دیگر مختلف تھانوں میں منتقل کیا گیا،ڈی آئی جی آپیشنز نے کہا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا ،