اسلام آباد( آن لائن )وزارت قانون نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہٹانے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق تین نام وزارت قانون کو بھیجیں گے، جس کے بعد وزارت قانون ایک نام فائنل کر کے نوٹیفکیشن جاری کردے گی.تاہم اب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ
احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کو عدالت نمبر 2 کا قائم مقام جج مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔اس حوالہ سے اسلا آباد ہائیکورٹ نے وزارت قانون کو سفارش بھجوا دی ہے۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر رجسٹرار ہائیکورٹ نے خط لکھ دیا ہے۔جب کہ دوسری جانب وزارت قانون نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کی کاپی رجسٹرارآفس کوموصول ہوگئی ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق ارشد ملک بطورجج احتساب عدالت کورٹ نمبر 2 کام نہیں کرسکتے جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرارسے سیشن ججز کی فہرست منگوا لی ، جسٹس عامر فاروق تین سیشن ججز کے نام شارٹ لسٹ کر کے وزارت قانون کو بھجوائیں گے جس کے بعد وزارت قانون تینوں ناموں سے ایک نام فائنل کر کے نوٹیفکیشن جاری کردے گی. یاد رہے مبینہ ویڈیو کے معاملے پر قائم مقام چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ کی جانب سے وزارت قانون کوخط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ جج ارشدملک کے بیان کونوازشریف کیس سے منسلک کیاجائے اور وزارت قانون جج ارشدملک کی خدمات واپس لے۔مبینہ ویڈیو کے معاملے پر اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشدملک کو عہدے سے ہٹانیکا فیصلہ کیا تھا۔
اس سے قبل جج ارشدملک نے اسلام آبادہائی کورٹ کیرجسٹرارسے ملاقات کی اورمبینہ وڈیوپربیان حلفی کیساتھ جواب جمع کرایا تھا ، جس میں جج ارشدملک نے کہا تھا ان کیخلاف پروپیگنڈا کیاجا رہا ہے اور انھیں بلاوجہ بدنام کیا جارہا ہے، حلفیہ کہتا ہوں میرا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں، ویڈیو کوایڈٹ کرکے چلایا گیاہے۔ واضح رہے مریم نواز پریس کانفرنس میں احتساب عدالت کے جج کی خفیہ کیمرے سے بنی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں تھیں ، جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جارہا ہے کہ نوازشریف کیساتھ زیادتی اورناانصافی ہوئی