اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیوکے بعدنون لیگ کی رہنما مریم نواز نے عدلیہ پر ایک اور بڑے حملے کی پلاننگ کرلی ،نیب کی اپیل پر مریم نواز کا عدالت میں پیش ہونے کی صورت میں بھرپور عوامی طاقت کے ساتھ وہاں پر جانے پر غور ، بھرپور طریقہ سے وہاں جانے کی صورت میں انتظامیہ کے ساتھ ٹکرائو اور عدلیہ پرحملے کا خدشہ ۔
مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں بھی اداروں کو دھمکیاں دینے کے بعد عدالت میں جانے کے حوالے سے کس طرح بھرپور طریقہ سے جایا جاتا ہے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت شروع کر دی ۔روزنامہ 29نیوز کے مطابق با وثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور اس کے قریبی ساتھی ہر صورت میں بھرپور محاذ آ رائی کر کے ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر انارکی کی فضا پیدا ہو۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ اس وقت میں بھرپور محاذ آ رائی پیدا کر کے ماحول کو اس قدر خراب کیا جائے کہ احتساب کا عمل بھی رک جائے اور حکومت بھی چلی جائے ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے اندر ہی ایک بڑا گروپ نہ صرف اسکی مخالفت کر رہا ہے بلکہ اس گروپ کے کئی اہم رہنما مریم نواز کے منڈی بہائوالدین جلسہ کے موقع پر بھی نہ تو ساتھ گئے اورنہ ہی استقبالیہ کیمپوں میں نظر آ ئے ۔ مریم نواز نے ن لیگ کے اہم رہنمائوں جو مزاحمتی سیاست کیخلاف ہیں کو واضح طورپر جواب دیدیا ہے ۔ مریم نواز عدالت میں پیش ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے اپنے والد نوازشریف سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کرینگی۔مریم نواز ملاقات میں ساری صورتحال سامنے رکھیں گی جبکہ پارٹی میں کو ن ان کیساتھ چل رہا اور کون مخالفت کر رہا ہے ، اس حوالے سے بھی نوازشریف کو بتائیں گی ۔واضح رہے کہ مریم نواز اس وقت سیاست میں بھرپور سرگرم نظر آرہی ہیں اور انہیں نوازشریف کا سیاسی جانشیں قرار دیا جارہا ہے ۔