لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے میاں شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، احسن اقبال کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف پر الزامات ہیں لیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ جج صاحب نے فیصلے کے بعد اپنے ایک ناصر نامی دوست کو بتایا کہ میں بہت پریشان ہوں کہ مجھے رات کو نیند نہیں آتی، میں نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے ساتھ ظلم کیا،
اس الزام میں نہ الزام ہے نہ کوئی ثبوت ہے، مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ دینے والے نے کہا کہ فیصلہ کیا نہیں بلکہ کرایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ آج کے بعد مجھے بھی اب خطرہ ہے۔ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی خفیہ کیمرے سے بنائی گئی ویڈیو سامنے لے آئیں، اس ویڈیو میں جج ارشد ملک اور ان کے دوست ناصر کے درمیان ہونے والی گفتگو میڈیا کو دکھائی گئی۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نے یہ ویڈیو صحافیوں کو دے دی ہے، اب اس کا فیصلہ آپ ہی کر سکتے ہیں کہ سچ کیا اور جھوٹ کیا ہے۔ مریم نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بھی بڑے ثبوت میرے پاس موجود ہیں، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ کوئی شرارت نہ کی جائے، میری کسی ادارے کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے اور ان کے ساتھ نہ ہی لڑنا چاہتی ہوں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کیس میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا، انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ انہیں با عزت طور پر بری کر دیا جائے۔مریم نواز نے کہا کہ نیب کا کوئی افسر سعودی عرب میں جائیداد کی حقیقت جاننے کے لیے نہیں گیا، نواز شریف پر الزامات لگے لیکن ثبوت سامنے نہیں آئے،ا نہوں نے کہا کہ تین دفعہ کا وزیراعظم ستر سال کی عمر میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے چالیس سال پرانے ثبوت دیے، انہوں نے مزید کہا کہ ٹھوس اور ناقابل تردید ثبوت ہیں، میرے والد سرخرو ہوں گے، انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کے بعد سب کو پتہ چل گیا ہو گا کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں کتنی حقیقت ہے۔