ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

بے نامی زمینوں کیخلاف کارروائی،حکومت سارے کام (برے) نہیں کر رہی،سٹیٹ کو اپنی رٹ ضرور دکھانی چاہیے لیکن۔۔! اپوزیشن بادشاہوں کو درمیان میں کیوں لا رہی ہے اوربادشاہ ”مجرموں“کی سفارش کیوں کر رہے ہیں؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 3  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آپ کو یاد ہو گا1990ء میں عراق نے کویت پر قبضہ کر لیا تھا‘ قبضے کے بعد ہم جیسے ملکوں کو صدام حسین میں سلطان صلاح الدین ایوبی نظر آنے لگا تھا لیکن پھر کیا ہوا‘سات ماہ بعد عراق کویت خالی کرنے پر بھی مجبور ہو گیا اور تاوان جنگ ادا کرنے اور کویت کا نقصان برداشت کرنے پر بھی‘ اس وقت ایک سیاسی فلاسفی سامنے آئی تھی‘ ہولڈ فلاسفی‘ اس فلاسفی کا مطلب تھا دنیا میں کسی ملک‘ کسی چیز پر قبضہ اہم نہیں ہوتا‘

یہ اہم ہوتا ہے کہ آپ اس قبضے کو کتنا عرصہ ہولڈ کر سکتے ہیں‘ہولڈ کرنا ا ہم ہوتا ہے‘ ہماری حکومت سارے کام برے نہیں کر رہی‘ آج حکومت نے ایمنسٹی ختم ہوتے ہی بے نامی زمینوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی‘ ن لیگ کے سینیٹر چودھری تنویر کی چھ ہزار کنال بے نامی زمین کی ضبطگی کا عمل شروع ہو گیا‘ کراچی میں آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کے اربوں روپے کے اثاثے بھی ہولڈ کر لیے گئے ہیں اور آپ آنے والے چند گھنٹوں میں ملک کے پچاس شہروں سے اسی قسم کی رپورٹیں بھی سنیں گے‘ یہ بہت اچھا قدم ہے‘ سٹیٹ کو اپنی رٹ ضرور دکھانی چاہیے لیکن سوال یہ ہے سٹیٹ ان پراپرٹیز کو کتنی دیر ہولڈ کر سکے گی‘ یہ عدالتوں میں کیسے بے نامی ثابت ہوں گی اور اگر یہ ثابت بھی ہوگئیں تو حکومت ان پراپرٹیز کا کرے گی کیا‘ کیا یہ انہیں نیلام کر سکے گی‘ کہیں یہ نہ ہو جائے حکومت کو یہ پراپرٹیز بھی نہ ملیں اور ان پر قانونی کارروائیوں پر ریاست کے اربوں روپے بھی خرچ ہو جائیں‘ کہیں ایسا نہ ہو جائے عراق کی طرح ریاست کل کو یہ پراپرٹیز واپس کرنے پر بھی مجبور ہو جائے اور آج کے ملزموں کو جرمانہ بھی ادا کرے‘ آپ یہ پراپرٹیز ضرور ہولڈ کریں لیکن انہیں ٹھکانے لگانے کا بندوبست بھی ضرور کر لیں۔ وزیراعظم نے ایک بار پھر این آر او نہ دینے کا اعلان کر دیا‘ اپوزیشن بادشاہوں کو درمیان میں کیوں لا رہی ہے اوربادشاہ مجرموں کی سفارش کیوں کر رہے ہیں‘ اور وزیراعظم نے ایک بار پھر جیلوں سے اے اور بی کلاس ختم کرنے کا اعلان کر دیا، کیا یہ ممکن ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…