وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس،”سمگلنگ“کی روک تھام کے حوالے سے مختلف امورپر غور،سینئر ملٹری اور سویلین افسران کی شرکت،اہم فیصلے

1  جولائی  2019

اسلام آباد(این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ سمگلنگ کے ناسور نے ملکی معیشت کوبھاری نقصان پہنچایا ہے،صنعتی عمل کو فروغ دینے کی حکومتی کوششوں کو بارآور بنانے کے لئے ضروری ہے کہ سمگلنگ کے ناسور پر موثر طریقے سے قابو پایا جائے۔ پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں اجلاس میں وزیرِ داخلہ برگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد،

معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی، سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان، سیکرٹری کامرس احمد نواز سکھیرا، چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ، چیف سیکرٹری بلوچستان و دیگر سینئر ملٹری اور سویلین افسران شریک ہوئے  اجلاس میں سمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو درپیش مسائل اور اسکے نتیجے میں ملکی صنعت کو پہنچنے والے نقصانات پر کامرس، وزارتِ داخلہ اور ایف بی آر کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ سمگلنگ کے ناسور نے ملکی معیشت کوبھاری نقصان پہنچایا ہے۔ صنعتی عمل کو فروغ دینے کی حکومتی کوششوں کو بارآور بنانے کے لئے ضروری ہے کہ سمگلنگ کے ناسور پر موثر طریقے سے قابو پایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کوقرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ جہاں  ایک طرف زراعت کو ترقی دی جائے وہاں  دوسری طرف صنعتی شعبے کو بھی فروغ دیا جائے جس کے لئے ضروری ہے کہ سمگل شدہ اشیا کی درآمد اور خرید و فرخت کی یکسر روک تھام کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جہاں ایک طرف روزمرہ استعمال کی اشیاء  کی سمگلنگ کی روک تھام سے پہلو تہی کی گئی وہاں ملک سے غیر قانونی طور پر زرمبادلہ کی سمگلنگ کو بھی اعلیٰ شخصیات کی سر پرستی حاصل رہی جس کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صنعت کی بحالی و ترقی کے لئے مفصل اقدامات کیے ہیں اور سمگلنگ کی روک تھا م انہی اقدامات کا اہم حصہ ہے۔  اجلاس میں پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو منظم کرنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات، پاک ایران بارڈر کے ذریعے تیل و ڈیزل کی سمگلنگ  کی حوصلہ شکنی،مغربی سرحدوں پربسنے والے افراد کی تجارتی سرگرمیوں و دیگر اہم معاملات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزیرِ داخلہ کی سر براہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کے فیصلہ۔ کمیٹی وزارت داخلہ، کامرس ڈویڑن، ایف بی آر، فنانس ڈویڑن،صوبائی حکومتوں کے نمائندوں اوردیگر متعلقین پر مشتمل ہوگی۔کمیٹی سمگلنگ کے حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیکراسکی موثر روک تھام خصوصا سرحدوں کی موثر نگرانی، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈکے غلط استعمال کی روک تھام،موجودہ قوانین میں ضروری ترامیم اور دیگرمتعلقہ معاملات کا تفصیلی جائزہ لے کر ایک ماہ میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…