ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

ایک ایک اسکیم پر چار چار بار جعلی کام کرائے جانے کا انکشاف، ترقیاتی کاموں کی آڑ میں 24ارکان اسمبلی عوام کے ٹیکسوںکی کتنی بڑی رقم ڈکار گئے؟سراغ مل گیا

datetime 1  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)بے نامی اکائونٹس اور جائیداد رکھنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈائون کی تیاریاں شروع کردی گئیں، سندھ کے 24 ارکان اسمبلی 22 ارب کھا گئے۔ شواہد حاصل کر لیے گئے، جلد گرفتاریاں ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق بے نامی اکائونٹس میں 3 برس کے دوران جمع کرائے گئے 22 ارب روپے سے متعلق احتساب اداروں کو اہم شواہد مل گئے۔

سندھ کے 15 مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے 24 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی احتساب اداروں کے ریڈار پر آگئے، ایم این اے اور ایم پی ایز کوٹے کے تحت جعلی ترقیاتی کام کروا کر رقم قومی خزانے سے نکلوائی گئی۔ 15 مختلف اضلاع میں ایک اسکیم پر 4، 4 بار جعلی کام کرائے جانے کے انکشاف پر تحقیقات کا دائرہ ارکان اسمبلی تک وسیع کر دیا گیا، جعلی اکائونٹس کیس کی تحقیقات کے دوران سندھ میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے صوابدیدی ترقیاتی بجٹ میں میگا کرپشن اور ترقیاتی فنڈز بے نامی اکائونٹس میں جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا۔ معتمد ترین ذرائع کے مطابق سندھ سے سامنے آنے والے 65 بے نامی اکائونٹس کے ذریعے 22 ارب روپے سے زائد کی غیر قانونی رقوم مختلف بے نامی اکائونٹس میں منتقل کی گئیں اور 24 کریڈٹ ڈپازٹرز کی طرف سے 2010 سے 2013 کے دوران رقوم بے نامی اکائونٹس میں جمع کرائی گئیں۔ ابتدائی طور پر احتساب اداروں کو یہ شواہد مل گئے ہیں کہ یہ رقم ایم این ایز اور ایم پی ایز کوٹے کے تحت جعلی ترقیاتی کام کرا کر قومی خزانے سے نکلوائی گئیں اور انہیں بے نامی اکائونٹس میں جمع کرایا گیا۔ اس ضمن میں مٹیاری، عمر کوٹ، تھرپارکر، شکارپور، لاڑکانہ، جیکب آباد، کراچی کے ضلع غربی، جنوبی، سکھر، دادو، ٹھٹھہ سمیت مختلف 15 اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں ایک اسکیم پر 4، 4 بار جعلی ترقیاتی کاموں کی آڑ میں کرپشن کی گئی۔

علاوہ ازیں ایف بی آر نے اومنی گروپ سمیت بے نامی جائیدادیں رکھنے والے بڑے مگرمچھوں کے خلاف کریک ڈائون کرنے کے لیے مختلف کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔ اربوں روپے کے اثاثہ جات رکھنے والی 33 کمپنیوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا، ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے کے فورا بعد بے نامی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا جائے گا۔ دستاویزات کے مطابق ایف بی آر نے ایس ای سی پی سے 33 کمپنیوں کی تفصیلات حاصل کرلیں جس میں ان کمپنیوں کے ڈائریکٹرز اور دیگر مالیاتی تفصیلات شامل ہیں۔

ایف بی آر کو ان کمپنیوں کے حوالے سے بے نامی اثاثہ جات کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی قانون کی زد میں جو بھی کمپنی آئے گی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، کسی سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔ واضح رہے کہ آصف زرداری کے خلاف نیب کے مقدمات میں اومنی گروپ شامل ہے، اب ایف بی آر اومنی گروپ کے اومنی ویلفیئر فائونڈیشن اور سجاول ایگرو فام کے خلاف کارروائی کے لیے شواہد اکٹھا کر رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…