(ن) لیگ کے 9اراکین اسمبلی خلع لینے کیلئے تیار،تعدادبڑھ بھی سکتی ہے ، اہم سیاستدان کے بیان نے سابق حکمران جماعت میں ہلچل مچادی

30  جون‬‮  2019

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 9اراکین قومی اسمبلی (ن) لیگ سے خلع لینے کیلئے تیار ہیں اور یہ تعداد بڑ ھ بھی سکتی ہے ، شہباز شریف کو شرم کرنی چاہیے کہ اس کی بھتیجی نے پارٹی پر قبضہ کر لیا ہے ،حکومت کا انتہائی مشکل حالات میں بجٹ پاس کرانا بہت بڑی بات ہے اور عمران خان کی اصل سیاست کل نئے مالی سال کے آغاز سے شروع ہو گی ۔

پاکستان کو کرپٹ مافیا، منی لانڈرنگ کرنے والوں اور کمیشن خوروں کا سیاسی قبرستان بنا دیں گے ، اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ ہو گیا ہے ، میرا سیاسی خیال ہے چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوگا اوریہ بارگیننگ ہے ،3جولائی کو سر سید ایکسپریس کے افتتاح سے پسنجر ٹرینوں کا ہدف پورا کر لیں گے اور اب 6فریٹ ٹرینیں چلائیں گے ۔ ایکسپو سنٹر میں منعقدہ نمائش میں سٹالز کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جب خسارہ آسمان سے باتیں کر رہا ہے ، ریلوے ، پی آئی اے، سٹیل مل سمیت تمام ادارے خسارے میں چل رہے ہیں ایسے حالات میں حکومت نے بجٹ پاس کیا ہے اور یہ بڑی بات ہے ۔ عمران خان کی اصل سیاست کا آغاز کل نئے مالی سال سے ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ دو جولائی کو ریلوے کی صورتحال پر افسران اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور میں 24اگست کو سال مکمل ہونے پر حالات سامنے رکھوں گا ۔ ہم نے 18سال بعد رائل پام کنٹری کلب کا کیس جیتا ہے اور اس کے معاملات چلانے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے جو انٹر نیشنل ٹینڈے دے گی اور یہ ایسا ہوگا کہ دنیا دیکھے گی ، رائل پام کا کیس جیتنے سے ہمارا خسارہ کم ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام قبضہ گروپوں کو 60دنوں کا وقت دے رہا ہوں کہ اپنے اپنے پیسے جمع کر ادیں ۔

اگر ہم عدالت کے حکم کے مطابق کے سی آر کی 42میں سے 36کلو میٹر زمین خالی کر اسکتے ہیں تو ایک ایک انچ زمین بھی واپس لے سکتے ہیں ۔جن لوگوںنے لیز کی زمینیں لی ہوئی ہیں وہ بھی اکائونٹ کلیئر کریں اور میں نے ریلوے کے اس افسر کو بھی کہہ دیاہے کہ اگر اس نے 90روز میں انرولمنٹ نہ کی تو وہ اس عہدے سے خود کو فارغ سمجھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم 3جولائی کو سر سید ایکسپریس کا افتتاح کریں گے اور ہمارا 34پسنجر ٹرینیں چلانے کا ہدف مکمل ہوجائے گا۔

اب ہم کوئی نئی ٹرین نہیں چلائیں گے بلکہ پہلی ٹرینوں کی حالت زار بہتر کریں گے ۔ ہم نے اب 6فریٹ ٹرینیں چلانی ہیں اور ہدایت کی کہ فریٹ ڈیپارٹمنٹ کو کراچی منتقل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں ملازمین کی تنخواہیں روک کر اگلے کھاتے میں ڈال کر آنکھوں میں دھول جھونکی جاتی رہی ہے لیکن ہم نے حقیقت میں ریلوے کی آمدن بڑھائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے سنگل ٹینڈر دے کر لوٹ مار کی جاتی رہی ہے لیکن جب تک میں ریلوے میں ہوں سنگل ٹینڈر نہیں ہوگا ۔

ہم نے فریٹ ویگنز او رکوچز کے لئے ٹینڈر دئیے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان شریف سیاستدان ہے وہ توڑ جوڑ کی سیاست نہیں کرتا ، کسی کے آنے جانے سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ عمران خان کا نام پی ٹی آئی ہے ۔ میں کہتا رہتا ہوں کہ مارکیٹ میں 15سے 20بند ے ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے ہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لوگ خلع لینے کے لئے تیار ہیں ، یہ تعداد 9ہے اور یہ 20بھی ہو سکتے ہیں لیکن پارٹی کے اراکین اسمبلی انہیں لینے کے تیار نہیں ۔

انہوں نے شہباز شریف کی جانب سے پی اے سی کی چیئر مین شپ چھوڑنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف پہلے جن کمیٹیو ں کی چیئر مین شپ کیلئے جوڈ و کراٹے اور ڈنڈ بیٹھک لگا رہے تھے اب کیوں لیٹ گئے ہیں اور اب کیوں بھاگ رہے ہیں ۔ یہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس بلا کر پانچ ،پانچ روز بیٹھے رہتے ہیں ،عمران خان این آر او نہیں دے گا لیکن میں اس حق میں ہوں کہ ڈیل کی بجائے ڈھیل دیدی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں کہہ چکا ہوں کہ اس وقت دو مسلم لیگیں ہیں ،ایک برادر یوسف شہباز شریف اور دوسری نواز لیگ ہے اور شہباز شریف اور میں نے کبھی پارٹی نہیں بدلی ۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو شرم آنی چاہیے کہ اس کی بھتیجی نے پارٹی پر قبضہ کر لیا ہے ،نواز شریف کی پارٹی پر گرفت مضبوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف سلطان گواہ آ چکے ہیں اور ان پر سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں۔ مریم نواز میثاق معیشت کو مذاق معیشت کہہ رہی ہیں وہ دیکھیں یہ کہیں مذاق مصیبت نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے صرف اپنی جان بجانا چاہتے ہیں ، میرا سیاسی خیال ہے کہ چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوگا اوریہ بارگیننگ ہے ۔

انہوں نے شہباز شریف کے وسط مدتی انتخابات کے بیان پر کہا کہ کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو اہم بھی ایسے ہی نعرے لگاتے تھے بعض سیاسی نعرے تبدیل نہیں ہوتے ، جو نعرے ہم ان کے خلاف لگاتے تھے آج وہی ہمارے خلا ف لگا رہے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ بلاو ل بھٹو کو ابھی آگے آنے دیں ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان جماعتوں کی اکھاڑ پچھاڑ پر توجہ نہیں دینی چاہیے ۔

میں مانتا ہوں کہ لوگ ہم سے افسردہ ہیں اور خوش نہیں ہیں لیکن وہ ہم سے نفرت بھی نہیں کرتے کیونکہ انہی پتہ ہے کہ ملک کے حالات کے ذمہ دار چور ، لٹیرے اور کمیشن مافیا سابقہ حکمران ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت جتنی بڑھی ہے اسے اتنا نہیں بڑھنا چاہیے تھا لیکن حکومت بہتری کے لئے دن رات کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسی کو الٹا نہیں لٹکانا چاہیے بلکہ پیار محبت سے پیسے لینے چاہئیں ، یہ ایسے لوگ ہیں کہ انہیں الٹا بھی لٹکا دیں تو پیسے نہیں دیں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…