پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 162 روپے پر جا پہنچا ،بیرونی قرضوں میں 800ارب کا اضافہ،ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی

datetime 26  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(اے این این ) انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 162 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر تیزی کے ساتھ ڈبل سنچری کی جانب گامزن ہے۔بدھ کے روز کاروبار کے آغاز پر ہی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر کی قیمت میں پہلے2روپے 2پیسے کا اضافہ ہوا۔

کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا اور ڈالر 3.52 روپے مہنگا ہو کر 5 روپے 2 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 162 روپے 25 پیسے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر 4.52 روپے مہنگا ہوکر 161 روپے 50 پیسے مہنگا ہوگیا۔اوپن مارکیٹ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت تقریبا 7 روپے بڑھ گئی جب کہ رواں ماہ انٹربینک میں ڈالر 8 روپے 8 پیسے مہنگا ہوا، روپے کی قدر کم ہونے سے جون کے مہینے میں قرضوں کی مالیت میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈالر 10 روپے سے زیادہ مہنگا ہوا ہے جس کے باعث پاکستان پر غیرملکی قرضوں کے حجم میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہوگیا ہے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔بتایا گیا کہ دن کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں اضافے کے باعث اس کی قدر میں اضافہ ہوا۔دوسری جانب کرنسی ڈیلرز نے ڈالر کی قدر میں اچانک اضافے پر بتایا کہ طلب میں غیرمعمولی اضافے کے باعث ڈالر کی قیمت بڑی اور توقع ہے کہ کاروباری مصروفیات کے اختتام تک ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوجائے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 157 روپے تک پہنچ گئی تھی۔کرنسی ڈیلرز نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ مالی سال کے اختتام کو قرار دے دیا تھا۔ان کے مطابق مالی سال کے اختتام کی تاریخ 30 جون قریب پہنچ رہی اور ساتھ ہی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنا تمام منافع ملک سے باہر بھیج رہی ہیں۔خیال رہے کہ عید الفطر کی چھٹیوں سے قبل بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

انٹر بینک میں امریکی ڈالر 75 پیسے مہنگا ہو کر 148.90 روپے کا ہوگیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30 پیسے مہنگا ہوکر 148.80 روپے کا ہوگیا تھا۔کرنسی ڈیلرز نے امید ظاہر کی تھی کہ عید کی تعطیلات کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی طلب کم ہوگی اور وہ کمرشل امپورٹرز جو قیمت میں بہت زیادہ اتار چڑھاو کی وجہ سے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں وہ بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے جس سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب کم ہوجائے گی اور اس کے اثرات اس کی قیمت پر بھی پڑیں گے۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…