کہا جاتا ہے انسان جھوٹ بول سکتے ہیں لیکن واقعات نہیں‘ آپ اگر سچ جاننا چاہتے ہیں تو آپ صرف واقعات کو ترتیب دے دیں‘ آپ سچائی تک پہنچ جائیں گے اور میں پچھلے تین دن کے تین واقعات آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں اور پھر آپ سے پوچھوں گا سچائی کیا ہے؟
قطر کے امیرشیخ تمیم بن حمد الثانی پرسوں 22 جون کو اسلام آباد کے دودن کے دورے پر تشریف لائے‘ وزیراعظم نے حسب دستور ان کی گاڑی ڈرائیو کی اور یہ شاندار دورے کے بعد واپس تشریف لے گئے‘ آج پاکستان کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے پاکستان کوقطر سے تین بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا یوں قطر بھی یو اے ای‘ سعودی عرب اور چین کی طرح عمران خان کی حکومت کو امداد دینے والے ملکوں میں شامل ہو گیا لیکن اس کے بعد انتہائی باخبر وزیر شیخ رشید نے جو آج فرمایا، شیخ رشید کے اعلان میں سب کچھ موجود ہے‘ مریم نواز مارچ 2017ء میں قطر کے شاہی خاندان سے سفارتی امداد لینے کیلئے امیر قطرشیخ تمیم کی ہمشیرہ دانابنت حمادبن خلیفہ الثانی سے ملاقات کیلئے دوہا بھی گئی تھیں چنانچہ امیر قطر کا یہ دورہ‘ تین بلین ڈالر کی امداد اور شیخ رشید کا دفع کریں کا اعلان ایک بڑی ڈھیل کا ڈکلیئریشن محسوس ہو رہا ہے‘ میرا خیال ہے ڈیل ہو چکی ہے بس جہاز آنے کی دیر ہے اور مولانا فضل الرحمن اور آصف علی زرداری احتجاج کی کالیں دیتے رہ جائیں گے اور میاں نواز شریف علاج کیلئے باہر تشریف لے جائیں گے، کیا اب میثاق معیشت ممکن نہیں‘ کیا واقعی ن لیگ شہباز لیگ اور نواز لیگ دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے، حکومت کا دعویٰ ہے یہ بجٹ عوام دوست ہے جبکہ اپوزیشن اسے عوام دشمن قرار دے رہی ہے‘ اصل حقیقت کیا ہے؟