فیصل آباد( این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت ملکی تاریخ کی ناکام ترین حکومت ہے ،راتوں رات چینی اور سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ کر کے شوگر اور سیمنٹ مافیا کو خوش کیا گیا، جماعت اسلامی 30 جون کو کراچی کے ملین مارچ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔
جماعت اسلامی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی احتجاج تحریک کا حصہ نہیں بنے گی، پاکستان کے عوام کے پاس اب جماعت اسلامی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں ،مدینہ کی ریاست کا وعدہ کرنے والوں نے عوام کو مہنگائی سے نجات دینے کے بجائے 1100 سینما گھرتعمیر کرنے کا اعلان کیاہے ، ملک کا کسان اور مزدور رو رہاہے ، بھارت نے اپنے کسانوں کو بجلی ، تیل ، کھاد اور زرعی ادویات پر سبسڈی دی جبکہ ہماری حکومتوں نے ان کی قیمتوں میں اضافہ کیا، آج ملک کا کسان اور مزدور بھوکا سونے پر مجبور ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد کے گھنٹہ گھر چوک میں عوامی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عوامی مار چ سے لیاقت بلوچ ، جاوید قصوری ، زبیر گوندل اور عظیم رندھاوا نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف اور مدثر شاہ بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے فیصل آباد کے تاجروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان تاجروں نے چھوئی انڈسٹری اور گھریلو دستکاریوں کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو روزگار دیا مگر حکومتی اقدامات اور ٹیکسوں کی بھر ماور نے انڈسٹری کو تباہ کردیاہے ۔ آج کراچی ، سیالکوٹ ، لاہور اور فیصل آباد کے تاجر ہاتھ پر ہاتھ دھرے رو رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں بے پناہ اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی نے ملکی معیشت کو ڈبو دیاہے ۔ڈالر روزانہ اوپر اور روپیہ نیچے آرہاہے ۔ حالیہ بجٹ میں2900 ارب روپے صرف سود کی ادائیگی کے لیے رکھے گئے ہیں ۔ حکمران اگر خوشحالی لاناچاہتے ہیں تو انہیں سودی نظام ختم کرنا پڑے گا۔خزانہ بھرنے کے لیے حکومت کو پانامہ کے 436 لوگوں کا احتساب اور نیب کے پاس موجود کرپشن کے 150 میگا سکینڈلز کو کھولنا ہوگا۔
حکومت نمائشی اقدامات سے عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتی ۔ حکومت نے معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کر کے ثابت کردیاہے کہ ان کے پاس معاشی ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ آج تک دنیا کا کوئی ملک آئی ایم ایف کے قرضوں سے خوشحال نہیں ہوسکا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت چوروں کو راستہ دینے کی پالیسی بنا چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جن جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو ٹکٹ دیے تھے وہی آج پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں ۔
پی ٹی آئی کی کابینہ میں آدھے سے زیادہ لوگ پرویز مشرف اور آدھے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے بیٹھے ہیں ۔ پی ٹی آئی پارٹی نہیں بلکہ یہ لوٹوں اور لٹیروں کا مسافرخانہ ہے ۔ مجھے حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی کا پورا یقین ہے ۔ یہ ملک و قوم کی کوئی خدمت نہیں کر سکتے ۔ عوام جس طرح بنیادی سہولتوں سے پہلے محروم تھے ، اس سے بڑھ کر آج بھی ہیں ۔ قرضہ لینے سے خود کشی کو بہتر قرار دینے والوں نے دس ماہ کے اندر سابقہ حکومتوں سے سو گنا زیادہ قرضہ لیاہے ۔
ٹیکسوں اور مہنگائی کی وجہ سے غریب کے لیے جینا تو کیا سانس لینا بھی مشکل ہوچکاہے ۔ ہم اس حکومت کو مزید برداشت نہیں کر سکتے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے نوجوانوں کو دھوکہ دے کر بڑا ظلم کیاہے ۔ نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کر کے حکومت اب تک پانچ لاکھ نوجوانوں سے روزگار چھین چکی ہے ۔ اگریہ حکومت رہی تو بے روزگاری مزید بڑھے گی ۔ پچاس لاکھ لوگوں کو گھر دینے کا وعدہ کرنے والوں نے اب تک ہزاروں لوگوں کو بے گھر کردیاہے ۔ حکومت کہتی ہے کہ انہوں نے جو وعدے کیے تھے ، ان کو پورا کرنے کے لیے تو کم از کم پندرہ سال چاہئیں ۔