ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

میثاقِ معیشت ،اپوزیشن نے عمران خان کے سامنے ایسی شرط رکھ دی جو کسی کے بھی وہم وگمان میں نہ تھی

datetime 22  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن نے میثاقِ معیشت پر وزیراعظم کے خود رابطہ کرنے کی شرط عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف معیشت کی بات اور دوسری جانب این آر او کا الزام لگاتے ہیں،میثاقِ معیشت پر وزیراعظم اپنا مکمل مؤقف واضح کریں،اگر رویہ ٹھیک ہوا تو ملکی مفاد میں میثاقِ معیشت ہو سکتا ہے۔

ہفتہ کو قومی اسمبلی میں حکومتی چیف وہپ عامر ڈوگر اور وزیر مملکت علی محمد خان نے اپوزیشن رکن خورشید شاہ اور ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں بجٹ اجلاس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اس دوران میثاقِ معیشت پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے میثاقِ معیشت کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے خود رابطہ کرنے کی شرط عائد کردی۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعظم اپوزیشن سے بات کریں اور میثاقِ معیشت پرلائحہ عمل بتائیں۔ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے حکومتی چیف وہیپ عامر ڈوگر کے ذریعے پیغام پہنچایا اور کہا کہ ہماری تجویز کو کمزوری سمجھا گیا اب اپنی شرائط پر بات کریں گے۔دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ میثاقِ معیشت پر وزیراعظم اپنا مکمل مؤقف واضح کریں، ہم اپنی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بات کرکے جواب دیں گے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ایک طرف معیشت کی بات اور دوسری جانب این آر او کا الزام لگاتے ہیں، یہ حکومت کی منفی سوچ ہے، اب عمران خان میثاقِ معیشت کے لیے اپوزیشن سے خود رابطے کریں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ان سے بات کریں گے ایسا لگے گا ہم این آر او مانگ رہے ہیں، این آ ر او کی ضرورت انہیں پڑے گی، اپوزیشن کا بجٹ ووٹنگ میں حصہ نہ لینا منفی بات ہو گی، ایسا کرنا بلاواسطہ حکومت کو فری ہینڈ دینا ہو گا۔خورشید شاہ نے کہاکہ ہم عمران خان کی ذات کے مخالف نہیں ، سیاست دان کیوں ڈیل کرے، سیاستدان ڈیل نہیں کرتے۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور آصف زرداری نے میثاقِ معیشت کی بات کی، اسے حکومت نے کمزوری سمجھا، یہ رویہ ہے تو ہمیں بھی ضرورت نہیں، اگر رویہ ٹھیک ہوا تو ملکی مفاد میں میثاقِ معیشت ہو سکتا ہے، اگر رویہ ٹھیک نہ ہوا تو ایک میز پر بھی نہیں بیٹھ سکیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…