لندن (آئی این پی)سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے برطانوی وزارت داخلہ سے حکومت پاکستان اور برطانوی حکام کے مابین مبینہ طور پر جاری حوالگی کے معاملے پر سخت احتجاج کیا ہے،سابق وزیر خزانہ نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 18جون کو برطانوی وزارت داخلہ سے احتجاج کیا کہ حکومت پاکستان
کی جانب سے ان کی حوالگی کا مطالبہ سخت سیاسی انتقام کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ اور حکومت پاکستان کے مابین ایک ایم او یو پر بات چیت جاری ہے، برطانوی وزارت داخلہ کو آگاہ کیا گیا کہ ایم او یو کے حوالے سے میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا کہ کہیں مجھے گرفتار کیا جا رہا ہے،میرے خلاف پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے ٹیکس ڈیفالٹر ہونے کی مذموم مہم چلائی گئی ہے اور یہ کام ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے میرا پاسپورٹ منسوخ کر کے مجھے ایک پناہ گزین بنا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ میں نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کئے یہ حقائق کے بالکل برعکس ہے، میں نے ہمیشہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹس میں ٹیکس ریٹرنز فائل کئے اور اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو اپنا تمام ریکارڈ بھی فراہم کر دیا ہے، پاکستانی عدالتوں کی جانب سے مجھے مفرور قرار دیا جانا انصاف کے تقاضوں کی خلاف ورزی ہے، برطانوی وزارت داخلہ کو آگاہ کیا ہے کہ میرے حوالے سے انصاف پر مبنی عدالتی کاروائی ہونی چاہیے اور اس کا کسی ایم او یو سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔