اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کے بعد ٹیکس چوری کیخلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ کیلئے اہم اسکیم لیکر آیا ہوں، 30جون تک اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں اور ٹیکس دیں،ٹیکس کی چوری ختم کرکے ہی قرضوں سے نجات مل سکتی ہے،عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے اورملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالیں، کرپشن کرنے والوں کو تو چھوڑنا ہی نہیں ہے، اب ٹیکس چوروں کے پیچھے بھی جائیں گے۔
جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان نے سر کاری ٹی وی اور ریڈیو پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہاکہ جتنا بھی پچھلے سال ٹیکس اکٹھا کیا تھا آدھا ٹیکس لئے ہوئے قرضوں کا سود ادا کر نے پر گیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اس کا مطلب کیا ہے کہ ہم قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ لئے گئے قرضوں پر سود ادا کر نے کیلئے مزید قرضے لے رہے ہیں۔انہوں ن ے کہاکہ ہم کرپشن اور ٹیکس چوری کی وجہ سے یہاں پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کو کرپشن کی فکر نہیں کر نی چاہیے کیونکہ ہم نے کرپشن کر نے والوں کو چھوڑنانہیں۔انہوں نے کہاکہ اب ٹیکس چوری کا مسئلہ ہے ٹیکس کی چوری ختم کر نے کیلئے مجھے آپ کی ضرورت ہے اگر حکومت اور قوم ایک ساتھ نہیں ملے گی تو ہم ان قرضوں کی دلدل سے نہیں نکل سکتے۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کیلئے ایک اسکیم لے کر آیا ہوں اس کے تحت اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں اور یہ اسکیم 30جون تک ہے۔اس اسکیم سے آپ کو موقع ملتا ہے کہ آپ نے گھر میں پیسہ رکھا ہوا، جو ڈالر رکھے ہوئے ہیں، آپ نے سونا رکھا ہے، آپ کے باہر اثاثے اور جو آپ کے بے نامی اثاثے اور بینک اکاؤنٹس ہیں ان سب کو کلیئر کرسکتے ہیں یہ آپ کے پاس سنہر ی موقع ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک قوم حکومت کے ساتھ ملکر یہ فیصلہ نہیں کریگی کہ ہم نے قرضوں کی دلدل سے نکلنا ہے ہم نہیں نکل سکتے۔انہوں نے کہاکہ میں نے اپنی قوم کو دیکھا ہوا ہے شوکت خانم میں ہر سال زیادہ سے زیادہ پیسہ دیتے ہیں
انہوں نے کہاکہ 2005میں زلزلہ آیا میں نے اپنی قوم کو ایکشن میں دیکھا۔انہوں نے کہاکہ 2010میں جب سیلاب آئے تو اربوں اربوں ڈالر کا پاکستان کو نقصان ہوا تھا لیکن جدھر بھی پاکستانی تھے سارے پاکستانیوں نے قوم کی مدد کی اور اس سے ہم آرام سے نکل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اگلے سال 5500ارب روپے اکٹھا کر نا ہے میرے خیال میں اگر قوم فیصلہ کر لے تو ہم ہر سال آٹھ ہزار روپے سے زیادہ پیسہ اکٹھا کر سکتے ہیں ہمارے مسئلہ حل ہوجاتے ہیں ہم آزاد ہو جاتے ہیں،پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکتا،ہم اپنے لوگوں کو غربت سے نکال سکتے ہیں،ہم اپنے بچوں کا مستقل ٹھیک کر سکتے ہیں۔