اسلام آباد(آن لائن )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی موجودہ قیادت مذاکرات کے لیے تیار نہیں دکھائی دے رہی،پاکستان کا مؤقف ہر باشعور ملک اور طبقے نے سمجھ لیا ہے جب کہ بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم ہچکچاہٹ کا شکار نظر آئے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگراممیںگفتگو کرتے ہوئے
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ و زیراعظم عمران خان نے مودی کی کامیابی پر مبارکباد دی اور خط لکھا جو ایک روایت ہے، پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کو خط لکھا جس کا جواب آیا۔ان کا کہنا تھا کہ خطے میں ترقی کرنے اور غربت کے خاتمے کے لیے امن ضروری ہے لیکن تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، بھارت کی موجودہ قیادت مذاکرات کے لیے تیار دکھائی نہیں دیتی۔قبل ازیں اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد نئی حکومت آئی ہے لیکن بھارت ابھی تک الیکشن کے ماحول سے باہر نہیں نکل پایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا اور پاکستان کی پوزیشن عالمی سطح پر سب کو معلوم ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں جو ماحول دیکھا اس سے نہیں لگتا کہ بھارت امن کی جانب قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے وزیرخارجہ کی دعوت پر لندن گیا تھا، برطانیہ نے پاکستان کے تعلقات کو جو اہمیت دی اس پر اطمینان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر گفتگو جاری ہے اور اس میں برطانیہ کا کردار مثبت تھا۔ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جب کہ حوالگی ملزمان سے متعلق معاہدے پر برطانیہ سے بات چیت جاری ہے۔بانی ایم کیو ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا کیس عدالت میں ہے اور ان کی ضمانت پر رہائی ہوئی ہے۔