نئی دہلی (این این آئی)بھارتی حکومت نے پاکستان میں جوڑ میلا میں شرکت کیلئے سکھ یاتریوں کو لینے کیلئے لاہور سے آنے والی ٹرین کو مسافروں کو لے جانے کی اجازت نہیں دی جس کے خلاف بڑی تعداد میں سکھ برادری نے اٹاری ریلوے اسٹیشن پر اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سکھوں کے مذہبی پیشوا گرو ارجن دیو کی برسی کے موقع پر ہر سال پاکستان میں جوڑ میلا منعقد کیا جاتا ہے جس میں شرکت کے خواہشمند سکھ یاتری ویزا اور سفری دستاویزات کے ساتھ اٹاری ریلوے اسٹیشن پر پھنسے رہے جہاں انہیں خصوصی ٹرین نے لینے کیلئے آنا تھااس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدیدار نے بتایاکہ یہ بڑی مایوس کن بات ہے کہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر وہی رویہ اپنایا جیسا اس نے 2017 میں اپنایا تھا۔حکام کے مطابق گزشتہ روز خصوصی ٹرین صبح 9 بجے واہگہ ریلوے اسٹیشن پر 146 سکھ یاتریوں کو لینے پہنچی تھی۔انہوں نے کہاکہ ہماری انتظامیہ نے بھارتی ہم منصب سے بارہا بات چیت کی تاکہ ٹرین کو ان کی ریاستی حدود میں داخل ہو کر یاتریوں کو لاہور لانے کی اجازت مل سکے جہاں سے وہ 10 روزہ جوڑ میلے میں شرکت کیلئے جاسکیں گے۔تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ تقریباً 12 بج کر 40 منٹ پر بھارتی حکام نے بالآخر یاتریوں کو لینے کیلئے جانے والی ٹرین کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔انہوں نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے سینئر عہدیداران، سکھ تنظیم پاکستان گردوارا پربھانک کمیٹی کے عہدیداران اور مقامی انتطامیہ واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے موجود تھے لیکن بھارت نے یاتریوں کو زبردستی اٹاری ریلوے اسٹیشن پر روک دیا۔
اس ضمن میں نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ تقریباً 8 یاتری اٹاری سے پیدل چل کو پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔خیال رہے کہ نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن نے 200 بھارتی سکھ یاتریوں کے لیے ویزا جاری کیے تھے۔دونوں ممالک کے مابین ہوئے دو طرفہ سمجھوتے کے تحت پاکستان اس تقریب میں شرکت کیلئے 500 یاتریوں کو ویزے جاری کرسکتا ہے گذشتہ برس تقریباً 50 افراد اس میلے میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے۔2017 میں بھی بھارت نے پاکستان کی جانب سے 80 یاتریوں کو لینے کے لیے جانے والی خصوصی ٹرین کو اجازت دینے سے انکار کیا تھا تاہم اس کے باوجود 14 یاتری جن کے پاس پاکستانی ویزا تھا پیدل چل کر اٹاری سے واہگہ پہنچے تھے۔اسی طرح بھارتی حکومت نے 2017 میں ہی تقریباً 300 سکھ شہریوں کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان جانے سے روک دیا تھا۔