اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین ،سابق صدر آصف زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دے کر گھر جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عمران خان بہت پرانوں کی پگڑیاں نہیں اچھالنا چاہتے تو مشرف کے دور سے تحقیقات کریں ،بجٹ کی منظوری کا انحصار اختر مینگل پرہے کہ وہ کدھر بیٹھتے ہیں؟
عمران خان نے کیسے کہا ملک مستحکم ہوگیا؟ کیا لوگوں کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں؟ میرے دور میں تو سب کی تنخواہیں بڑھتی تھیں۔ جمعہ کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ گزشتہ روز نیب نے میرا روٹین کا چیک اپ کرایا، جب ہم اپنی دنیا میں ہوتے ہیں تواپنا خیال نہیں رکھتے۔کمیشن سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر 1947 سے کمیشن نہیں بنانا چاہتے تو پچھلے 20 سال کا تو بنائیں، وہ اگر بہت پرانوں کی پگڑیاں نہیں اچھالنا چاہتے تو مشرف کے دور سے تو کریں۔ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کا انحصار اختر مینگل پرہے کہ وہ کدھر بیٹھتے ہیں۔سابق صدر نے کہا کہ عمران خان نے کیسے کہا ملک مستحکم ہوگیا؟ کیا لوگوں کی تنخواہیں بڑھ گئی ہیں؟ میرے دور میں تو سب کی تنخواہیں بڑھتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کچھ بھی کہتے رہتے ہیں، انہوں نے تو پہلے کہا تھا کہ خود کو گولی مارلوں گا لیکن سیاست میں نہیں جاؤں گا، پھر کہا خودکشی کرلوں گا مگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا۔آصف زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اگر میرا مشورہ مانیں تو استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا ہے میری جان بھی چلی جائے تو کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا۔سابق صدر نے جواب دیا کہ یہ وہ کوئی پہلی بار نہیں کہہ رہا،وہ یہ بھی کہتا تھا کہ میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا خود کو گولی مار لونگا۔