سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی اور 9سالہ بچہ دریا برد،ٹریفک حادثے میں میجر دو بچوں محافظ سمیت زخمی،اس کی اہلیہ ہلاک ،ضلع ریاسی میں تیز رفتار ٹرک نے فوجی افسر کی گاڑی کو کچل ڈالا،حادثے میں ایک شہری بھی زخمی ،تلیل گریز اور کوٹرنکہ میں غرقآبیاں،گشت کے دوران فوجی اہلکار پاؤں پھسل کر کشن گنگا دریا میں جا گرا۔
اوڑی سے لاپتہ معمر شہری کی لاش پاور ڈیم سے برآمد۔ریاسی کے کٹرہ علاقے میں ٹرک نے کار کو ٹکر ماردی جس کے نتیجہ میں فوج کے ایک میجر کی اہلیہ ہلاک ہوگئی جبکہ وہ خود ،اس کے بچے اور ذاتی محافظ زخمی ہوئے ہیں ۔ سہ پہر کار زیر نمبر HP33D – 4224کو پیچھے سے آرہاٹرک زیر نمبر JK02AJ – 4519نے زور دار ٹکر ماردی جس کی وجہ سے کار میں سوار 28سالہ پوجا دیوی زوجہ میجر کارتک ساکن منڈی ہماچل پردیش موقعہ پر ہی ہلاک ہوگئی جبکہ دیگر پانچ مسافر زخمی ہوئے جن کی شناخت 32سالہ میجر کارتک ساکن منڈی ہماچل پردیش ، تین سالہ کیان ولد میجر کارتک، دو سالہ کیوش ولد میجر کارتک،32سالہ رویندر سنگھ ولد سوہن سنگھ ساکن کوارتی ہماچل پردیش اور میجر کے محافظ شری شائن ساکن حیدر آباد کے طور پر ہوئی ہے ۔کار میں سوار سبھی افراد اس وقت اکھنور میں رہ رہے تھے ۔حادثے کے فوری بعد زخمیو ں کو نارائنہ ہسپتال ککریال کٹرہ منتقل کیاگیاجہاں وہ زیر علاج ہیں ۔اس واقعہ پر پولیس نے کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہے ۔تلیل گریز میں فوجی اہلکارکشن گنگا دریا میں بہہ گیا ہے ۔ فوجی ذرائع کے مطابق 51آرآر کے فوجی اہلکار گزشتہ رات گشت کررہے تھے ۔
جس کے دوران شبری ناتھ زیر بیلٹ نمبر 15700560Aکا پیر اچانک پھسل گیا اور کشن گنگا کی تیز لہروں میں جاگر ۔اگرچہ ساتھی فوجیوں نے بچاو کوشش کی لیکن وہ ناکام ہوگئے ۔فوجی اہلکار کی لاش ڈھونڈنے کیلئے ماہرغوطہ خوروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق ممکن ہے کہ پانی کے تیز بہائو کے سبب لاش پاکستانی علاقے میں جاسکتی ہے۔ ادھر سب ضلع کوٹرنکہ کی پنچایت لوہر ترگائیں میں اس وقت صف ماتم بچھ گئی جب ایک کمسن طالبعلم ترگائیں دریا جلہ منگ چتروالی کے مقام پر نہانے کے دوران ڈوب کر لقمہ اجل بن گیا۔
9سالہ سہیل احمد ولد محمد صادق ساکن ترگائیں جلہ منگ چتروالی کے مقام پر نہانے کے دوران گہرے پانی میں ڈوب گیا اوراس کی نعش شام کو نکالی جاسکی ۔ ایک مقامی شخص لیاقت حسین نے بتایاکہ بچہ صبح دس بجے لاپتہ ہوگیاتھا تاہم اسے تین بجے تک ڈھونڈتے رہے اور بالآخر دریا کنارے پڑے اس کے کپڑے دیکھ کر اس کی پانی میں تلاش شروع کی گئی اور پھر شام کو اسے مردہ حالت میں پانی سے باہر نکالاگیا۔ادھراوڑی میں پولیس نے قریب ایک ہفتہ کے بعد لاپتہ معمر شہری کی لاش این ایچ پی سی دوم سے برآمد کی۔
ڈیم کی صفائی کے دوران این ایچ پی سی کے ملازمین نے لاش کو ڈیم میں دیکھا اور پولیس کو خبر کی۔ایس ڈی پی او اوڑی معراج الدین رینہ نے بتایا کہ ایک ہفتہ بعد گمشدہ نورکھا بجہامہ بونیار کے رہنے والے 80 سالہ ستار آہنگر کی لاش کو این ایچ پی سی ڈیم سلام آباد سے برآمد کیا گیا جو 4 جون کو گھر سے لاپتہ تھا جس کی گمشدگی رپوٹ پولیس سٹیشن بجہامہ میں درج کی گئی ہے۔قانونی لوزمات کے بعد لاش کو لوحقین کے سپرد کر دیا گیا۔
دریں اثناء فورسز نے سوموار کو جنوبی ضلع میں اننت ناگ کے اکنگام نامی گائوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔اطلاعات میں بتایا جارہا ہے کہ فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی اہلکاروں نے مشترکہ طور اکنگام میں جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع کے بعد آپریشن کا آغاز کیا۔تاہم آخری اطلاعات ملنے تک جنگجوئوں اور فورسز کا آمنا سامنا نہیں ہوا تھا ،حالانکہ گائوں میں گھر گھر تلاشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔