بھٹو کی کس”ضد“ کی وجہ سے ”ملک“ ٹوٹ گیا؟حکومت شیخ رشید کی ”ضد“ کی خاطر کیوں اِڑ گئی ہے؟کیا واقعی اب ”این آر او“ نہیں ہوگا؟حکومت نے سعودی ولی عہد کیلئے ”نیشنل یونیورسٹی“ بندکردی، جاوید چودھری کاتجزیہ‎

12  فروری‬‮  2019

ہم پاکستانیوں اور ہمارے ملک پاکستان کو ضد سوٹ نہیں کرتی‘ ہم نے جب بھی ضد کی ہمیں اس کا نقصان ہوا‘ 1970ء میں الیکشن ہوئے‘ بھٹو صاحب ضد لگا کر بیٹھ گئے‘ میں اپوزیشن میں نہیں بیٹھوں گا‘ حکومت بناؤں گا‘ دوسری طرف شیخ مجیب الرحمن بھی اڑ گئے‘ نتیجہ کیا نکلا‘ ملک ٹوٹ گیا‘ آپ اس کے بعد اب تک کی تاریخ ملاحظہ کر لیجئے‘ آپ کو ضد کے ہاتھوں لوگ‘ حکومتیں اور ملک تباہ ہوتا نظر آئے گا‘

بھٹو کی ضد انہیں پھانسی تک لے گئی‘ جنرل ضیاء الحق ضد کے ہاتھوں شہید ہو گئے‘ بے نظیر بھٹو کی دو اور میاں نواز شریف کی تین حکومتیں ضد کی نذر ہو گئیں اور جنرل پرویز مشرف آج ضد کی وجہ سے ملک بدر ہیں اور اب شیخ رشید ضد پر اڑ گئے ہیں‘ یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار وزیر کی حیثیت سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا حصہ بننا چاہتے ہیں، شیخ رشید کی اس ضد کے نتیجے میں اپوزیشن بھی اکٹھی ہو چکی ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے اندر سے بھی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ اس ضد کا کیا نتیجہ نکلے گا؟ اپوزیشن تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہو جائے گی اور یہ قومی اسمبلی نہیں چلنے دے گی‘ کیا حکومت کویہ خطرہ نظر نہیں آ رہا‘ یہ اس ضد پر کیوں اڑگئی ہے اور کہیں حکومت اپوزیشن کی توجہ اصل مسائل یعنی بجلی‘ گیس اور مہنگائی سے ہٹانے کیلئے پی اے سی کی گرد تو نہیں اٹ رہی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ آج وزیراعظم نے مہنگائی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتا دی، کیا واقعی یہ مشکل وقت گزر جائے گا اور قوم کا مستقبل روشن ہے اور اب این آراو نہیں ہوگا خواہ سعودی عرب ملک میں 20 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہی کیوں نہ کر دے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور سعودی عرب کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر پاکستان تشریف لا رہے ہیں‘ حکومت نے ان کے قیام کیلئے ایک بار پھر نیشنل یونیورسٹی بند کر دی‘ ہم اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…