راولپنڈی،لندن ( آن لا ئن ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ انشااللہ پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے۔ سما جی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر یوم یکجہتی کشمیر پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اپنے جاری پیغام میں کہاکہ مسئلہ کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ ایجنڈے پر حل کا منتظر ہے، دہائیوں سے قابض فوج تحریک آزادی کچلنے میں ناکام ہے
انشااللہ پرعزم کشمیری اپنا حق لینے میں کامیاب ہوں گے۔دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تمام جماعتیں کشمیر ایشو پر ایک پیج پرہیں ، مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال روز بروز بگڑی جا رہی ہے، بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے دور ان مکمل ہڑتال اور ہو کا عالم طاری تھا، اس سے زیادہ احتجاج اور کیا ہو سکتا ہی پہلی بار برطانوی پارلیمنٹ کے ہاس آف کامنز میں کھل کر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بات چیت ہوئی، کشمیریوں کے خون کی وجہ سے رائے عامہ میں تبدیلی نظر آرہی ہے،مسئلہ جموں و کشمیر شخصیات سے بالاتر ہے یہ ایک بڑی کاز ہے جو شخصیات کی محتاج نہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 30 اکتوبر کو آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کی رپورٹ شائع ہوئی جس میں کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کا پردہ چاک ہو گیا جس کے آنے کے بعد بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں،کشمیریوں کے حق خودارادیت کی تحریک زور پکڑنے لگی ہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم ہر سال 5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں لیکن اس دفعہ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم یہ دن ہائوس آف کامنز میں انٹرنیشنل جموں و کشمیر کانفرنس میں شرکت کر کے منائیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے اس فیصلے پر بھارت کو شدید تشویش شروع ہو گئی اور انہوں نے اس کانفرنس کو کینسل کرانے کیلئے تگ و دو شروع کر دی۔ انہوں نے کہاکہ ہائوس آف کامنز میں انٹرنیشنل جموں و کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس میں پاکستان کی تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود تھی۔ انہوں نے کہاکہ سب جماعتوں نے بھرپور میسج دیا کہ ہم جموں و کشمیر کے ایشو پر سب ایک پیج پر ہیں۔انہوں نے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹرینز کی کثیر تعداد میں موجودگی بہت خوش آئند تھی۔
انہوں نے کہاکہ میٹنگ ہال میں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی۔ انہوں نے کہاکہ لارڈ قربان نے کانفرنس کے اختتام پر ایک قرارداد پیش کی جسکی میں نے توثیق کی اور تمام جماعتوں نے باری باری اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہاکہ میں برطانیہ میں پاکستان ہائی کمشنر نفیس زکریا اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہاکہ میں شکرگزار ہوں کشمیر کے دو سابق وزرائے اعظم کا کہ وہ تشریف لائے اور اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا ہ آج فتح ان معصوم کشمیریوں کی سسکیوں کی ہوئی ہے جنہیں آج ہائوس آف کامنز میں سنا گیا۔ انہوں نے کہاکہ میں شکرگزار ہوں ناروے کے سابق وزیراعظم مسٹر بوندوک کا جو تشریف لائے اسی طرح میں آسٹریلیا اور ملیشیا کے نمائندگان کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہاکہ میں شکرگزار ہوں لیبر پارٹی کی شیڈو کیبنٹ کا-لیبر پارٹی کے صف اول کے ممبران بشمول سیکرٹری کابینہ موجود تھے جن سے بہت اچھی نشست ہو اور ہم نے کشمیر سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انڈیا کسی تیسرے کو مداخلت کی اجازت نہیں دیتا کہ یہ ہم دو ممالک کا مسئلہ ہے اور یو این جی اے میں جب ملاقات طے ہوتی ہے تو ششما سراج ملاقات کو کینسل کر دیتی ہیں جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال روز بروز بگڑی جا رہی ہے۔
انہوںنے کہ اکہ آپ نے نئے قوانین بنائے پیلٹ گنز کا استعمال شروع کر دیا سات لاکھ فوج کھڑی کر دی۔ انہوں نے کہاکہ آپ نے اپنا پورا زور لگا لیا مگر جب مودی صاحب مقبوضہ کشمیر میں جانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہاں مکمل ہڑتال ہوتی ہے اور ایک ہو کا عالم طاری ہوتا ہے اس سے زیادہ احتجاج اور کیا ہو سکتا ہی ۔ انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ برطانوی پارلیمنٹ کے ہائوس آف کامنز میں اس طرح کھل کر مقبوضہ جموں و کشمیر پر بات چیت ہوئی-
یہ عوام الناس کے موڈ میں تبدیلی آرہی ہے ،کشمیریوں کے خون کی وجہ سے رائے عامہ میں تبدیلی نظر آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ جموں و کشمیر شخصیات سے بالاتر ہے یہ ایک بڑی کاز ہے جو شخصیات کی محتاج نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کا پراپیگنڈہ یہ تھا کہ نائن الیون کے بعد کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کے ساتھ ملانے کی کوشش کی لیکن رفتہ رفتہ حقیقت سب کے سامنے آ گئی۔ انہوں نے کہاکہ میرے برطانوی ہم منصب نے مجھے دورہ برطانیہ کی دعوت دی ہے مجھ سے انہوں نے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور مارچ اور اپریل کی دو تاریخیں دی ہیں میں ان تاریخوں کو دیکھ کر ان کی خدمت میں عرض کروں گا۔