کوہاٹ(این این آئی) وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل اب محفوظ ہاتھوں میں ہے اور ملک کے فیصلے باہر کی بجائے ایک غیرت مند قوم کی طرح ملک کے اندر رہ کرکئے جارہے ہیں۔ پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان اب امن اور ترقی کے سفر پر گامزن ہے۔ وہ جمعہ کے روز کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں چین کے تعاون سے سی پیک منصوبے کے تحت اپنی نوعیت کے پہلے ٹریننگ‘ ٹیچنگ اینڈ ریسرچ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پاکستان میں چین
کے سفیر یو جینگ بھی موجود تھے۔ تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر‘سٹاف‘ مقامی اعلیٰ حکام ‘ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات اور پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان مخالف عناصر نے ملک میں قومیت کے نام پر پاکستانیوں کو لڑانے کی کوششیں کیں اور مختلف حربے استعمال کرتے ہوئے ہمیں تنہا کرنے کی سازشیں کیں لیکن غیرت مند قوم نے سرنہیں جھکایا اور ثابت کر دکھایا کہ ہم سب پاکستانی بھائی بھائی ہیں اور ایک ہیں۔ کوہاٹ یونیورسٹی میں چین کے تعاون سے قائم کئے جانے والے مجوزہ ریسرچ سنٹر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے داخلہ نے کہا کہ اپنی نوعیت کا یہ ریسرچ سنٹر کوہاٹ سمیت تمام جنوبی اضلاع اور ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کے نوجونواں کے لئے بہت مفید ثابت ہوگا۔ یہ سنٹر نوجوانوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کرے گا۔جنوبی اضلاع کے سینکڑوں نوجوان یہاں فنی تعلیم حاصل کرکے ملک کی خدمت کریں گے۔ چین کے ساتھ پاکستان کی لازوال دوستی کا ذکرکرتے ہوئے اْنہوں نے کہا کہ پاک چین دو بھائی ہیں جن کی منزل اب ایک ہے۔اْنہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دروازے تمام ممالک کے لئے کھلے رکھے ہیں ۔ اب دیگر ممالک بھی یہاں سرمایہ کاری کریں گے ۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات چینی سفیر یوجینگ نے کہا کہ شہریار آفریدی اور کوہاٹ کے لوگوں کا جذبہ حب الوطنی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔یہاں جو عزت افزائی ہوئی ہے وہ مدتوں یاد رہے گی۔ سفیر نے کہا کہ حکومت کے رویہ اورکارکردگی سے اندازہ ہے کہ اب پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے جس کے باعث ملک صحیح معنوں میں ترقی کرے گا۔چینی سفیر یوجینگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور آنے والے دورمیں بھی پاکستان کا بھرپورساتھ دیں گے۔قبل ازیں جب شہریار آفریدی‘ اور چینی سفیر یو جینگ کوہاٹ یونیورسٹی پہنچے تو اْن کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے اور خوبصورت خٹک ڈانس پیش کیا گیا۔ جسے دیکھ کر چینی سفیر اور دیگر مہمان محظوظ ہوئے۔یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں افتتاحی تقریب کے آغاز پر دونوں ملکوں کاقومی ترانہ پیش کیا گیا۔ شہریار آفریدی نے پرجوش اندازمیں خطاب کیا۔ اْنہوں نے تینوں زبانوں انگریزی‘ اْردو اور پشتومیں خطاب کرکے حاضرین سے زبردست دادحاصل کی۔