کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمدعلی ایم شیخ نے نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب کے تفتیشی افسران کوئی دودھ کے دھلے ہوئے نہیں ہیں۔جمعرات کوچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل ڈویژن بینچ کے روبرو سکھر میں ترقیاتی منصوبوں کرپشن اور اسٹنٹ کمشنر کے خلاف نیب انکوائری سے متعلق سماعت ہوئی۔
جس میں ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے مقامی پراسیکیوٹرز کو کیسز کے بارے میں کچھ پتا ہی نہیں، نیب پراسیکیوٹر محض یہ بول دیتے ہیں کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، سپریم کورٹ کی جانب حکم امتناع ختم کرنے کے لیے نیب نے کیا اقدامات کیے اس کا کسی کو پتا نہیں ہوتا، نیب 3،3 سال انکوائریاں کرتا ہے اور چوتھے سال کہتا ہے کہ ملزم مطلوب ہی نہیں، نیب نے ادارے کو کیوں مذاق بنایا ہوا ہے۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو زیر التوا انکوائریاں جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی، چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے ریماکس دیئے کہ نیب کے تفتیشی افسران کوئی دودھ کے دھلے ہوئے نہیں، عدالت نے اسٹسنٹ کمشنر عبدالجبار کے خلاف انکوائری ختم کرنے کی رپورٹ منظور کرلی۔