جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

’’ جنگ کی کنجیاں اسلام آباد، کوئٹہ اور راولپنڈی میں ہیں‘‘ افغان صدر کی پاکستان کیخلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی،کیا کچھ کہہ دیا

datetime 31  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل( آن لائن ) افغان صدر اشرف غنی نے ایک مرتبہ پھر امن مذاکرات پر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کی کنجیاں اسلام آباد، کوئٹہ اور راولپنڈی میں ہیں اور ساتھ ہی پاکستان کو سرحد پار عسکری کارروائیوں کے لیے جنت قرار دے دیا۔

افغان صدر نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے تناظر میں کہا کہ امن کی کنجی افغانستان میں ہے۔انہوں نے یہ بات زلمے خلیل زاد کی جانب سے طالبان کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر مشاورت کے لیے کابل کے دورے کے موقع پر کہی۔واضح رہے کہ 2017 میں پاکستان نے افغانستان کے ساتھ 2500 کلومیٹر طویل متنازع سرحد پربار لگانے کا کام شروع کیا تھا تا کہ عسکریت پسندوں کی دخل اندازی کو روکا جاسکے۔اشرف غنی نے افغان حکومت کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرنے سے انکار پر طالبان کے مذہبی جواز پر بھی سوال اٹھایا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر افغان حکومت غیر قانونی ہے تو طالبان کیسے جائز ہوئے، مکہ اور انڈونیشیا کے علما کا کہنا ہے کہ خود کش حملے اور شہریوں کا قتل جائز نہیں، تو پھر طالبان کیسی جائز ہوئے؟یاد رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے براہِ راست مذاکرات 2015 میں ختم ہوگئے تھے جس کے بعد سے طالبان دوبارہ اپنی اسلامی حکومت نافذ کرنے کے لیے غیر ملکی فوجوں کو ملک سے باہر نکالنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔اس کے ساتھ ان کا امریکا کے ساتھ قیامِ امن کے جاری مذاکرات رکھنے کا بھی ارادہ ہے جس کا اگلا دور اب 25 فروری کو ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…