ساہیوال(وائس آف ایشیا)پاکستان تحریک انصاف کی عام انتخابات میں نمایاں کامیابی کے بعد موجودہ حکومت نے کفایت شعاری کی پالیسی اپنانے اور قومی خزانے کے بے دریغ استعمال کو روکنے کے عزم کا اظہار کیا تھا لیکن حکومتی نمائندوں نے حکومت کے ان تمام دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ حال ہی میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سانحہ ساہیوال کے زخمی بچوں کی تیمارداری اور متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کے لیے ساہیوال کا دورہ کیا تھا ۔
لیکن وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ دورہ قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیڈول کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ضلعی ہیڈ کوارٹر اسپتال میں پریس بریفنگ اورزخمیوں کی عیادت کے لیے آدھا گھنٹہ مخصوص کررکھا تھا۔ضلع اورڈویژن کے اعلی افسران نے سادگی اورانصاف کی دعویدارجماعت پاکستان تحریک انصاف کے وزیراعلی عثمان بزدار کے لیے لاکھوں روپے مالیتی قیمتی بیڈ شیٹ اورغیر ملکی ڈنر سیٹ خرید لیے جنہیں سرکٹ ہاؤس اورسول ریسٹ ہاس پہنچایا گیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارمیڈیا کے تندوتیز سوالات سے بچنے اورمتاثرہ خاندان سے ملاقات کئے بغیر ہی لاہور کے لیے چلے گئے ، انہوں نے ایک کپ چائے بھی نہیں پی جبکہ سرکاری نوکری کے تقاضوں کو سمجھنے والے افسران نے وزیراعلیٰ کے استقبال اورآسائشوں کے لیے چند لمحوں میں ہی قومی خزانے سے لاکھوں روپے کی انتہائی مہنگی خریداری کرڈالی۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ساہیوال سے روانگی کے فوری بعد لاکھوں روپے سے خریدی گئی قیمتی بیڈشیٹیں اورمہنگی ترین غیرملکی کراکری اور دیگر پرتعیش اشیا مبینہ طور پر مختلف افسران کے گھروں میں منتقل کردی گئیں۔ یاد رہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا دورہ ساہیوال پہلے ہی تنقید کی زد میں ہے جس کی وجہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا اسپتال میں زیر علاج زخمی عمیر کو پھولوں کا گلدستہ پیش کرنا تھا۔