اسلام آباد (اے این این )مسلم لیگ (ن)نے سانحہ ساہیوال پر وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ استعفیٰ دیں، غیر جانبدار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں اور اگر بے گناہ ثابت ہو جائیں تو عہدوں پر واپس آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے۔
کوئی بھی شخص حکومت کے احمقانہ اور جاہلانہ موقف کو تسلیم نہیں کرسکتا، اس ڈرامے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت نے ڈرامہ رچا کر ذمہ داران کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جب کہ وزرا نے مرنے والے چاروں افراد کو دہشت گرد کہا، چاروں کے نام ریڈ بک میں درج ہونے کا کہا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مزاحمت اور 2 دہشت گردوں کے فرار کا کہا گیا اور خود کش جیکٹس اور اسلحہ ملنے کا بھی کہا گیا، اب جواب دیں کہ وزرا کا یہ موقف ملزمان کو بچانے کی کوشش تھی، اب وہ قوم سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیشان پہلا دہشت گرد ہوگا جس کا تعلق دہشت گردوں سے تین دن سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ابھی تک یہ ذیشان کا تعلق دہشتگردوں سے جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔اس موقع پر وہاں موجود رانا تنویر حسین نے کہا کہ سانحہ ساہیوال سے پوری قوم میں بے چینی اور خوف ہے، چند افسران کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا، بہت سے سوالات ابھی تک حل طلب ہیں۔ لیگی رہنما رانا تنویر نے کہا کہ وزیراعظم کا ٹویٹ کچھ اور جب کہ وزرا کا موقف کچھ اور تھا، کل جو ایکشن لیا وہ گونگلوں سے مٹی جھاڑنے والی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف دہشت گرد کہتے تھے دوسری طرف دو کروڑ امداد دیتے ہیں، چند افسران کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب استعفیٰ دیں۔