اسلام آباد(سی پی پی )حکومت پانچ سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک کا اعلان منی بجٹ میں کل کریگی۔ ذرائع کے مطابق چارسلیبزپرکسٹم ڈیوٹی میں ایک فیصد کمی کی تجویز منی بجٹ کا حصہ ہے،تقریباً 150اشیاکی درآمدپر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔لگژری گاڑیوں کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ اوراسمارٹ موبائلز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کی بھی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیامیں الیکٹرانکس ، انجینئرنگ، کیمیکلز شامل ہیں اور جن اشیاپر ریگولیٹری ڈیوٹی 6فیصد تھی اسے5فیصد کردیا جائیگا۔جن اشیاپر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہی اسے 19 اور 16فیصد والی کو 15فیصد کردیا جائیگا جبکہ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کیلئے سہولیات دی جائیں گی. منی بجٹ میں سستے گھروں کی تعمیر، زرعی شعبہ کی صنعت کیلئے مراعات اور چھوٹے کاروباروں کو وسعت دینے کیلئے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے۔سیکورٹیزکی خریدوفروخت پرایڈوانس ٹیکس کی شرح اعشاریہ صفر ایک فیصد سے بڑھاکردوگناکرنیکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سی پیک کے منصوبوں کے سامان کو ٹیکس کی چھو ٹ دینے کی تجویز بھی منی بجٹ کا حصہ ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیامیں الیکٹرانکس ، انجینئرنگ، کیمیکلز شامل ہیں اور جن اشیاپر ریگولیٹری ڈیوٹی 6فیصد تھی اسے5فیصد کردیا جائیگا۔جن اشیاپر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہے اسے 19 اور 16فیصد والی کو 15فیصد کردیا جائیگا جبکہ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کیلئے سہولیات دی جائیں گی۔منی بجٹ میں سستے گھروں کی تعمیر، زرعی شعبہ کی صنعت کیلئے مراعات اور چھوٹے کاروباروں کو وسعت دینے کیلیے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے. سیکورٹیزکی خریدوفروخت پرایڈوانس ٹیکس کی شرح اعشاریہ صفر ایک فیصد سے بڑھاکردوگناکرنیکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سی پیک کے منصوبوں کے سامان کو ٹیکس کی چھو ٹ دینے کی تجویز بھی منی بجٹ کا حصہ ہے۔