زندہ کیوں نہ پکڑا،کار سواروں نے حملہ کیا نہ بھاگے تو پھر سیدھی گولیاں کیوں ماریں؟سانحہ ساہیوال انسانی ذہنوں پر کئی سوالات چھوڑ گیا

20  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سا ہیو ال میں خا تو ن سمیت سی ٹی ڈی کے ہا تھو ں 4افراد کی بہیما نہ ہلا کت کا سانحہ انسا نی ذہنو ں پرکئی سوالیہ نشا ن چھوڑ گیا ۔پنجا ب پو لیس کی تا ر یخ  درجنو ں واقعا ت سے بھری پڑ ی ہے جس کے دورا ن پو لیس والو ں نے نہتے شہریو ں پر بلا جواز فا ئر نگ کی اور کئی قیمتی انسا نو ں کی جا نیں ضا ئع کر کے واقعہ کو پو لیس مقابلے کا رنگ دینے کی کو شش کی گئی ؟

کئی با ر تو ان مبینہ جعلی پو لیس مقابلوں کی قلعی کھل گئی اور اکثرو بیشتر جو ڈ یشل انکو ائر ی کے دوران پو لیس اہلکا روں کی ہٹ دھر می ،نا اہلی اور زیا دتی کا بھانڈابھی پھو ٹا ،لیکن ظلم کی انتہا یہ ہے کہ اکا دکا وا قعا ت کے علا وہ ہزاروں شہر یو ں کے قاتل اپنے انجا م کو نہ پہنچ سکے ۔سا نحہ سا ہیو ال کے دورا ن سب سے اہم سوال جو سر اٹھا تا دکھا ئی دیا وہ یہ ہے کہ کارسواروں پر فا ئر نگ کیو ں کی گئی ؟اگر وہ ر یکا رڈ یا فتہ تھے تو سی ٹی ڈی انکے خلا ف کئی گھنٹے گزرجانے کے با وجو د مقد ما ت ،دہشت گردی میں ملو ث ہو نے کا ریکا رڈ پیش کیو ں نہ کر سکی ؟دوسرا سوال اہم یہ ہے کہ کیاان کو زندہ گر فتار کر نا نا ممکن تھا ؟اور سب سے بڑھ کر یہ کہ پو لیس قانو ن سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حفا ظت خود اختیا ری کا اختیا ر تو دیتا ہے لیکن صر ف اس صورت میں جب انکی جا ن کو خطر ہ ہو ؟دوسری با ت کا رسواروں کی جا نب سے حملہ کیا گیا نہ ہی فرار ہو نے کی کو ئی کو شش د کھا ئی دیتی ہے ؟پھر کو ن سی قیا مت ٹو ٹ پڑ ی تھی کہ سی ٹی ڈی اہلکا روں نے گا ڑی پر سید ھی گو لیا ں بر سا ئیں ؟ کا ر سواروں کو زند ہ گرفتار کر نے یا انکے را ستے میں کو ئی رکا وٹ کھڑی کر نے کی کو ئی کو شش کیوں نہیں کی گئی؟سی ٹی ڈی اہلکا روں نے انکی گر فتاری کیلئے مقا بلہ سے قبل مو ٹر وے پو لیس کی مدد کیو ں نہ لی ؟یہ دہشت گر د تھے اور انکے پا س خو دکش جیکٹ ، اسلحہ اور ہینڈ گر ینڈ تھے ان کااستعما ل کیو ں نہ کیا ؟

یہ اسلحہ انکی ہلا کت کے بعد کہا ں گیا ؟ سی ٹی ڈی کے نقاب پو ش اہلکا ر کا رسواروں کی نمبر پلیٹ اتا ر کر مو قع سے کیوں فرار ہوئے ؟اگر یہ دہشت گر د نہیں بچیو ں کو اغوا کر کے لے جا رہے تھے تو پو لیس قا نو ن کے مطا بق ما ں با پ اپنے بچو ں کو ہمراہ کیوں لے جارہے تھے ؟روزنامہ 92 کے مطابق عینی شا ہد غلا م حسین نے بتایا کہ میری گاڑی انکی گا ڑی کے با لکل پیچھے تھی۔

سی ٹی ڈی نے جب انہیں گا ڑی سا ئیڈ پر لگا نے کا اشا رہ کیا تو انہو ں نے گا ڑی فو راً سائیڈ پر کر لی، ہم لو گ بھی رک گئے ، نقا ب پو ش اہلکا رگا ڑی کے پا س گئے اور گن تا ن لی تو کا رسوار کے الفا ظ ہم نے بھی سننے کہ گن نیچی کر و ہم کو ئی چو ر یا ڈا کو ہیں جو گن سیدھی کی ہے ، اسی دورا ن اہلکاروں نے فا ئر نگ شروع کر دی اور ہم بھی ما رے خوف کے گا ڑی سمیت نکل کھڑ ے ہو ئے ۔کیا یہ کا رروا ئی کسی پلا ن کا حصہ ہے جس میں حکومت کو بدنام کر نے کی کو شش ہے ؟یا سی ٹی ڈی اہلکا روں کی انفا رمیشن غلط تھی ؟۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…