پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف اب بھی وزیراعظم ہیں،نواز شریف کی نا اہلیت سے متعلق نوٹیفیکشن کا خاتمہ،بڑا قدم اُٹھالیاگیا

datetime 17  جنوری‬‮  2019 |

لاہور( آن لائن )لاہور ہائیکورٹ کے جج نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست ذاتی وجوہات کی بنا پر سننے سے معذرت کی۔

رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ شہری غلام حسین بھٹی نے اے کے ڈوگر ایڈوکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں وفاقی حکومت،الیکشن کمیشن،اسپیکر قومی اسمبلی او نواز شریف کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 28جولائی کو غیر قانونی طور پر نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا جب کہ آئین کے آرٹیکل 95 اے کے تحت وزیراعظم کو صرف عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔درخواستگزار نے کہا کہ نواز شریف کو عوام اور اراکین قومی اسمبلی نے اپنے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب کیا۔غلام یاسین بھٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کے 28جولائی کے نواز شریف کی نا اہلیت سے متعلق نوٹیفیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست گزار نے مزید کہا کہ نواز شریف اس وقت بھی وزیراعظم ہیں اور کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکشن کو معطل قرار دے دیا جائے۔واضح رہے پانامہ پیپرز کے سامنے آنے کے بعد پاکستانی سیاست میں ایک بھونچال آگیا اور اس معاملے کو 2016 میں سپریم کورٹ میں لایا گیا جہاں پر یہ کیس چلتا رہا اور فروری 2017 میں اس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ جو بعد ازاں 20 اپریل کو سنایا گیا جس کے نتیجے میں 2-3 کا فیصلے سامنے آیا اور کیس کے فیصلے کے نتیجے میں جے آئی ٹی بنا دی گئی جس کے نتیجے میں مسلم لیگ ن اور شریف خاندان نے بغلیں بجائیں اور اس فیصلے کو اپنی فتح قرار دیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں اور اسی جے آئی ٹی میں جب پے در پے پیشیاں بھگتنا پڑیں تو مسلم لیگ ن نے اس ملک اورجمہوریت کے خلاف سازش قرار دے دیا۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹمیں پیش کی تو اس کے بعد 28 جولائی کو 0-5 کا فیصلہ آیا جس میں نواز شریف کو وزارت اعظمی سے نااہل کردیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…