یہ کائنات ٹائم اینڈ سپیس ہے اور اس ملک میں صرف ایک پارٹی ہے جو سپیس اور ٹائمنگ کی ۔اس فلاسفی کو سمجھتی ہے اور وہ پارٹی ہے ایم کیو ایم‘ ملک میں ملٹری رول ہو‘ پیپلز پارٹی کی حکومت ہو یا پھر ن لیگ برسر اقتدار ہو ایم کیو ایم نے ہمیشہ اپنی سپیس بھی پیدا کی اور ٹائم کا بھی بھرپور فائدہ اٹھایا‘ آپ موجودہ صورتحال دیکھ لیجئے‘ کل اپوزیشن اکٹھی ہوئی اور
آج ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے اپنے تمام مطالبات منوا لئے‘ اب ان کے بند دفتر بھی کھل جائیں گے‘ حکومت اور ان کے درمیان کوآرڈی نیشن کمیٹی بھی بن جائے گی اور وفاقی حکومت کراچی کو ترقیاتی پیکج بھی دے دے گی چنانچہ میرا ذاتی خیال ہے پاکستان پرانا ہو یا پھر نیا ہو سیاست کو صرف ایم کیو ایم سمجھتی ہے اور جنرل مشرف ہوں یا آصف علی زرداری‘ نواز شریف یا پھر عمران خان ہوں ملک میں جو بھی حکومت بنائے گا اسے حکومت چلانے کیلئے بہرحال ایم کیو ایم کے دروازے پر دستک دینا پڑے گی‘ ایم کیو ایم کے بغیر پرانا پاکستان چل سکا تھا اور نہ اب نیا پاکستان چل سکے گا اور یہ وہ حقیقت ہے جس کا ادراک آج وزیراعظم کو ہو گیا اور یہ ملاقات کی فوٹیج اس ادراک کی گواہ ہے ، ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں ، کیا سندھ سیاست کا میدان جنگ بن رہا ہے‘ کیا سندھ حکومت ایک پن کی مار ہے اور فواد چودھری نے واقعی مراد علی شاہ کے جانے کی بنیاد رکھ دی یا پھر بلاول پورے پاکستان کا فیوچر ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ شاہد خاقان عباسی نے آج قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کا کھل کر ساتھ دے دیا ،محبت کی یہ داستان اب کتنی دیر چلے گی‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔