آپ لوگ کام نہیں کرسکتے، ملک کیلئے آپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی چیف جسٹس نے اسد عمر کو کھری کھری سنا دیں

15  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(سی پی پی ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر سے مکالمے میں کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ حکومت نئی گج ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے۔منگل کے روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے نئی گج ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت کی‘ اس دوران عدالت نے وفاقی وزیر اسد عمر کو طلب کیا۔

اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر خزانہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں ہیں‘ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے طلب کیا تھا کیا اجلاس چھوڑ کر نہیں آسکتے‘ہم اپنے حکم کی تعمیل چاہتے ہیں۔بعد ازاں عدالت کے طلب کرنے پر اسد عمر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے‘ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں نہیں سمجھتا کہ حکومت ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے۔اس پر اسد عمر نے کہا کہ نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک)کے پاس ابھی نئی گج ڈیم کا معاملہ نہیں آیا، کل بتایا گیا کہ یہ معاملہ 25 جنوری کو زیر غور آئے گا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت کے اداروں کے مابین تعاون نہیں‘ اس پر اسد عمر نے کہا کہ ہوسکتا ہے۔جس پر چیف جسٹس نے پھر ریمارکس دیے کہ حکومت کا مطلب حکومت اور وفاق کا مطلب وفاق ہے‘ جس تیزی سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ہو نہیں پارہا‘ پانی کا مسئلہ جن پیمانوں پر حل کرنا چاہئے‘ اس کا حل تو ایسے نہیں ہو پائے گا۔چیف جسٹس نے اسد عمر سے مکالمہ کیا کہ آپ لوگ کام نہیں کرسکتے‘ اس ملک کے لیے آپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے‘بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں‘ہم اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے نہ ہی ہم حکومت کو چلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہم نے بنیادی حقوق سے متعلق کام کیا ہے‘ جس پر اسد عمر نے کہا کہ میں آپ کے کردار کا معترف ہوں.

تاریخ میں ڈیم کے حوالے سے آپ کو یاد رکھا جائیگا۔دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ایکنک اجلاس ہوگیا تو منٹس میں دستخط ہونے میں کتنا وقت لگتا ہے‘اس پر اسد عمر نے کہا کہ 25 جنوری کو ایکنک کا اجلاس ہے اس میں معاملہ زیر غور لائیں گے۔اس دوران وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس سے کہا کہ 25 جنوری کو آپ کو اس بینچ میں یاد کریں گے۔بعد ازاں عدالت نے ایکنک اجلاس کے فورا بعد عدالت کو فیصلوں سے آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق ریمارکس دیے کہ خواہش تھی کہ میرے ہوتے ہوئے معاملہ حل ہوجاتا، مگر کچھ خواہشیں، خواہشیں ہی رہ جاتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…