اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی کرپشن کا میگا سکینڈل سامنے آگیا۔روزنامہ خبریں کے مطابق شہباز شریف حکومت 2008ءسے مئی 2018ءتک پولیس اصلاحات اور نظم ونسق چلانے کے لیے بجٹ میں ہر سال بھاری رقوم مختص کرتی رہی تاہم یہ سارا پیسہ حمزہ شہباز کے اکائونٹس میں منتقل ہوتا رہا۔
خانیوال سمیت جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع وہاڑی، ملتان، لودھراں، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بہاولنگر، صادق آباد کے دس اضلاع میں برائے نام فنڈز دیئے ۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل کے افسران کو ریکارڈ تک رسائی مشکل سے دی گئی جس کے بعد خوفناک انکشاف کا ہولناک منظر سامنے آیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مبینہ طور پر دس سالوں کے دوران 200 ارب کے فنڈز خوردبرد کئے گئے ہیں جبکہ ٹریفک چالان، ٹریفک لائسنس فیس میں بھی بڑے پیمانے پر گھپلے کرنے کے لیے افسران پر دبائو ڈالا جاتا رہا۔ ذرائع کے مطابق اس مد میں بھی 50 ارب کی عوام سے لوٹی ہوئی دولت پنجاب کے حکمرانوں کی سنی سیلین مافیا ٹائپ اولادوں کی جیبوں میں منتقل ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق پنجاب کی اعلیٰ بیورو کریسی کو اب بھی سابق حکمران خاندان بلیک میل کر کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان اضلاع سے چوری کا مال بھی بڑے پیمانے پر برآمد کیا گیا۔ مجموعی طور پر ایک ہزار تولہ سونا، 17 ارب کا مال مویشی پارچہ جات گاڑیاں اور اسلحہ برآمد کیا گیا۔ کسی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ برآمد کی گئی رقم کا ایک بڑا حصہ بھی سابق حکمرانوں خاندان کے اکائونٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔