اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

’’نبوت کا سلسلہ ختم نہیں ہوا، نبی آتے رہیں گے‘‘ سرکاری کالج میں خاتون ٹیچر کے لیکچر دینے پر طالبات مشتعل بات پرنسپل تک پہنچی تو انہوں نے کیا انکشاف کیا؟ ملک بھر میں ہنگامہ

datetime 12  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے سرکاری کالج میں قادیانی ٹیچر نے ارتدادی سرگرمیاں شروع کردیں۔ گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج الیون آئی نارتھ کراچی میں مبشرہ طاہر نے لیکچر دیتے ہوئے قادیانی عقائد کی تبلیغ کی، جس سے طالبات میں اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے استانی کو منع کیا، تاہم ٹیچر کی جانب سے عقیدہ ختم نبوت کے خلاف لیکچر پر نوبت ہاتھا پائی تک آگئی ۔

روزنامہ امت  کے مطابق گزشتہ روز گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج الیون آئی نارتھ کراچی میں قادیانی خاتون ٹیچر مبشرہ طاہر نے بی کام کی کلاس میں لیکچر دیتے ہوئے عقیدہ ختم نبوت کے متعلق قادیانی عقیدہ کے مطابق کہا کہ نبوت کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ہے، نبی آتے رہیں گے۔کلاس میں 30 سےزائد طالبات تھیں، جس کے بعد طالبات نے انہیں منع کیا کہ ایسا نہیں ہے یہ غیر مذہب (غیر مسلموں) کا عقیدہ ہے، ہم مسلمانوں کا یہ عقیدہ نہیں ہے ،جس کے بعد بھی خاتو ن ٹیچر نے اس پر اصرار کیا اور اس کے بعد طالبات اور مذکورہ ٹیچر کے مابین سخت تلخ کلامی ہوگئی اور نوبت ہاتھا پائی تک آگئی، جس کے بعد دیگر خواتین اساتذہ نے بیچ بچاؤکرا کر خاتون ٹیچر مبشرہ کو گھر روانہ کیا، جس کے بعد وہ کالج دوبارہ نہیں آئی ہیں۔معلوم رہے کہ مذکورہ کالج میں ایک سال سے مبشرہ طاہر اردو کی لیکچرر تعینات ہے، جو روزانہ ملیر سے ناتھ کراچی کالج آتی ہے ۔گورنمنٹ گرلز کالج میں مجموعی طور پر آرٹس سائنس اور کامرس کی کلاسیں بی اے بی کام تک کی ہوتی ہیں۔مذکورہ کالج میں اساتذہ کی کل تعداد 26 ہے ،جبکہ طالبات کی مجموعی تعداد 1600 سے زائد ہے ۔کالج کی پرنسپل غزالہ جلیس کا کہنا ہے کہ مجھےان کے بارے میں علم تھا کہ قادیانی کمیونٹی سے ہیں ،میں نے انہیں منع کیا تھا کہ وہ بس اپنے کام سےکام رکھیں، تاہم میں دو روز سے چھٹیوں پر تھی کہ اس دوران کالج میں یہ واقعہ پیش ہے، تاہم میں آج  کالج جاؤں گی۔

جس کے بعد معلومات لوں گی کہ اصل میں واقعہ کیوں اور کیسے پیش آیا ہے،تاہم میں نے جب مبشرہ طاہر سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں جذباتی ہوگئی تھی،کیوں کہ طالبات نے مجھ سے سوالات کئے، جس کے بعد میں نے انہیں جوابات دیئے ہیں۔اس حوالے سے مبشرہ طاہر سے رابطہ کیا گیا، تو انہوں نے بات کرنے کے بجائے اپنے شوہر طاہر کو فون دے دیا، جس کے بعد ان کے شوہر طاہر کا کہنا تھا کہ ہماری ابھی کالج کی پرنسپل سے بات ہوئی ہے۔ آج بروز ہفتہ وہ دونوں کا موقف سن کر مزید بات کریں گے۔اس حوالے سے ریجنل ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر معشوق علی بلوچ اور سلیم غوری سے رابطہ کیا گیا، جنہوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…