لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ان کی والدہ، مریم نواز اور جنید صفدر سمیت دیگر اہل خانہ نے ملاقات کی ۔نوازشریف سے حمزہ شہباز، مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں نے بھی ملاقات کی ۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ،جبکہ کارکنوں نے کوٹ لکھپت جیل کے باہر پارٹی قیادت کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
مریم نواز اپنے والد کے لئے کھانا بھی گھر سے بنوا کر لائیں، کھانے میں مچھلی، سبزی اور گاجر کا حلوہ شامل تھا۔سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لئے سینیٹر مشاہد اللہ، لیگی ایم این اے راناثنا اللہ سمیت دیگر لیگی رہنما بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچے۔ نواز شریف کی لیگی رہنماؤں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ نواز شریف کا کہنا تھا قانون کے مطابق جو چیزیں ملنی چاہیں وہ نہیں مل رہیں،جیل میں ہیٹر ہے لیکن گیس نہیں ، بجلی ہے مگر وولیٹج کم ہے ، ٹی وی بھی نہیں ملا ہوا۔میں روزانہ صرف ایک ہی اخبار پڑھتا رہتا ہوں ، جیل میں ایسی چیزوں سے گزارا کر کے شکر ہی ادا کر سکتے ہیں۔ باتیں کرنے والے بتائیں کہاں ہیں این آر او، اپنے دور میں جو ترقیاتی کام کئے اب وہ ختم کئے جار ہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما مشاہد اللہ کا کہنا تھا حکومتی وزرا کرپٹ ترین ہیں، عمران خان صرف اپوزیشن کا احتساب کر رہے ہیں، فارورڈ بلاک وہی بناتا ہے جو پارٹی میں ہوتا ہے۔راناثنا اللہ نے کہا نواز شریف انتقامی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں، انتقامی عمل کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، ملک میں دہشتگردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں کاروبار بالکل منجمد ہوکر رہ گیا ہے، حکومتی وزرا بد زبانی کے سوا کچھ نہیں کر رہے، حکومت کے پاس کوئی پالیسی ہے نہ وژن، حکومت پارلیمانی کمیٹی سے اب راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔
اس سے قبل ملاقات کے لیے جیل کے باہر لیگی رہنما مشاہد اللہ خان، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ، ملک ندیم کامران، منشا اللہ بٹ، عثمان ابراہیم، ماجد ظہور اور دیگر موجود تھے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو انہیں سنائی تھی۔