ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

اگر ہمارے وزراء کا یہ رویہ ۔۔اسی طرح جاری رہا تو ملک کہاں جائے گا ؟ حکومت روزانہ کتنے ارب روپے قرض لے رہی ہے؟سپریم کورٹ نے ایک بار پھرریاست مدینہ کو مزید پریشان کر دیا‘ یہ ملک اب ریاست مدینہ سے کتنا دور رہ گیا ہے؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 8  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فرانس میں نومبر تک ایک عام درمیانے گھر کا بجلی اور گیس کا بل 40 یوروز یعنی ساڑھے پانچ ہزار روپے تھا‘ حکومت نے انرجی پر ٹیکس لگا دیا جس کے بعد یہ بل 75 یوروز یعنی سوا آٹھ ہزار روپے ہو گیا‘ عوام نے احتجاج شروع کر دیا‘ حکومت نے اس دوران ڈیزل پر بھی ساڑھے چھ سینٹ اور پٹرول پر تین سینٹ ٹیکس لگا دیا‘ یہ اضافہ پاکستانی کرنسی میں ساڑھے سات روپے اور پونے چار روپے بنتا ہے‘ عوام ۔۔اس پر سڑکوں پر آ گئے‘  ملک میں بلیو جیکٹ مہم شروع ہو گئی‘

فرنچ صدر میکرون ہمارے فیاض الحسن چوہان کی طرح گرم دماغ‘ تلخ زبان اور انا پرست ہیں‘ ان کی بد زبانی اور ایگو نے حالات کو مزید خراب کر دیا چنانچہ آج پورے فرانس کی اکانومی داؤ پر لگ چکی ہے‘ ایک ارب یورو نقصان ہو چکا ہے‘ ٹورازم انڈسٹری بند ہو چکی ہے‘ ریستورانوں کے کاروبار میں پچاس فیصد کمی آ چکی ہے اور لباس اور پروفیومز کی صنعت آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور یہ جی ڈی پی کے لحاظ سے دنیا کی ساتویں بڑی اکانومی کی صورتحال ہے۔ ہمیں فرانس سے سبق سیکھنا چاہیے‘ایک شخص یعنی صدر میکرون کی، ایگو نے فرانس جیسے ترقی یافتہ ملک کو برباد کر کے رکھ دیا جبکہ ہم ابھی ترقی کی سڑک پر ہی نہیں آئے لہٰذا اگر ہمارے وزراء کا یہ رویہ اسی طرح جاری رہا تو ملک کہاں جائے گا، حکومت کو وزراء کو بھی کنٹرول کرنا ہوگا اور اکانومی پر بھی توجہ دینا ہو گی‘ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق حکومت نے پچھلے پانچ ماہ میں دو ہزار دو سو چالیس ارب روپے قرضہ لیا‘ ہم اگر اس رقم کو روزانہ میں تبدیل کریں تو یہ 15 ارب روپے روزانہ بنتے ہیں‘ گویا پاکستان کی موجودہ حکومت ملک پر روز 15 ارب روپے کا بوجھ بڑھا رہی ہے‘ ہم نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لالچ میں روپے کی مالیت میں بھی 15 فیصد کمی کر دی لیکن قرضے اور مہنگائی بڑھ گئی مگر ایکسپورٹس نہیں بڑھیں چنانچہ اکانومی کل بھی حکومت کیلئے چیلنج تھی اور یہ آج بھی چیلنج ہے اورا بھی چند دنوں میں منی بجٹ کی ایک اور چٹان بھی عوام کے سروں پر گرنے والی ہے‘ حکومت اس چیلنج سے کیوں نہیں نمٹ پا رہی اور آج سپریم کورٹ نے ایک بار پھر اعظم سواتی کا ایشو اٹھا کر ریاست مدینہ کو مزید پریشان کر دیا‘ یہ ملک اب ریاست مدینہ سے کتنا دور رہ گیا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…