اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے ٹیکس نظام کو آسان بنانے کادعویٰ کرکے متوقع منی بجٹ میں بڑی گاڑیوں، مہنگے فون اور سگریٹ کے سلیب اگلے سلیب میں منتقل کرکے سینکڑوں اشیاءپر ٹیکس بڑھایا جارہا ہے جس کا مقصد ملک کی بڑھتی ہو ئے برآمدات کے دباؤ کا مقابلہ کرنا ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق وزارت کامرس اور ایف بی آر کو کہا گیا ہے کہ بغیر اشیاء کا نام لئے ایسی اشیاء کی فہرست بنا کر منصوبہ پیش کیا جائے۔
جس سے مہنگی اشیاء کے سلیب تبدیل کرکے برآمداتی دباؤ کے شکار ٹیکس نظام کو بہتر بنایا جائے، زرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی صدارت میں وزارت کے کیو(Q) بلاک میں افسران سے ٹیکسیشن نظام میں آسانیاں لانے کے لئے سفارشات طلب کی تھیں، اس سلسلے میں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ 1600CCاور اس سے بڑی گاڑیوں کے برآمدگی ٹیکس میں دس سے بیس فیصد بڑھایا جائے، اس کے علاوہ مہنگے فون (آئی فون) کے ٹیکس میں بھی اضافہ کیا جائے اس کے علاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی شرائط کے تحت سگریٹ کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا۔اس وقت ایف بی آر کو 160سے170ارب روپئے ٹیکس وصولی میں خسارے کا سامنا رہا ہے اور اسی طرز کے ٹیکس نظام میں یہ مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے کہ موجودہ مالی سال کے بارے میں 4398ارب روپئے کا حدف حاصل کیا جاسکے،اس کے علاوہ سینکڑوں اشیاء کے سلیب کو اگلے سلیب میں ڈال کر ٹیکس میں اضافہ کیا جاسکے۔اوورسیز انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (OICCI)نے بھی منی بجٹ او ر اگلے مالی سال کے بجٹ کےلئے سفارشات بھیجی ہیں جس میں وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس وصولی کے نظام میں موجود پیچید گیاں ختم کرکے آسان بنایا جائے سپر ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔