اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کئے بغیر ہی دو گھنٹے 50منٹ بعد وطن واپس روانہ، تین بلین ڈالرز پاکستانی اکائونٹ میں رکھنے، 6.2بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری، تین بلین ڈالرز کے ادھار تیل کے معاہدوں پر بھی دستخط نہ ہو سکے، حکومت دورے کو کامیاب قرار دیتی رہی ، نجی ٹی وی کی
رپورٹ میں حیران کن انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان پاکستان کے ایک روزہ مختصر دورے پر پاکستان تشریف لائے تھے ۔ ان کے دورے کا شیڈول پہلے سے طے شدہ تھا۔ دورے کے دوران پاکستان اور ابو ظہبی کے درمیان ، تین بلین ڈالرز پاکستانی اکائونٹ میں رکھنے، 6.2بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری، تین بلین ڈالرز کے ادھار تیل کے معاہدوں پر بھی دستخط ہونا تھے جو کہ نہ ہو سکے۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ون آن ون ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کرنا تھی تاہم ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان دو گھنٹہ پچاس منٹ پاکستان میں رکنے کے بعد بغیر مشترکہ پریس کانفرنس کئے وطن واپس روانہ ہو گئے۔ ابو ظہبی کے ولی عہد کے دورے کے دوران پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تین بلین ڈالرز پاکستانی اکائونٹ میں رکھنے، 6.2بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری، تین بلین ڈالرز کے ادھار تیل کے معاہدوں پر بھی دستخط ہونا تھے جو کہ نہ ہو سکے جبکہ مشترکہ اعلامیہ بھی جاری نہ ہو سکا۔ نجی ٹی وی نے وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پریس ریلیز یو اے ای سے جاری ہو گی جس کو دیکھ کر پاکستان سے پریس ریلیز جاری کی جائیگی۔ نجی ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی حکام میں سے کسی کو
بھی پتہ نہیں کہ دورے کے دوران کیا ہوا، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان کیا باتیں ہوئیںاور اس ملاقات میں کیا طے پایا ہے اس حوالے سے حکومتی حکام لاعلم ہیں۔ نجی ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے قوم کو بتایا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ تین بلین ڈالرز کا معاہدہ پہلے سے ہی ہو چکا تھا جو کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں پاکستان کو مل جانے تھے ،
تاہم وہ پیسے پاکستان نہیں آئےاور اب یواے ای کی جانب سے ملنے والے پیسوں سے متعلق بھی معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے جبکہ ادھار تیل ملنے کے حوالے سے بھی دورے کے دوران باقاعدہ طور پر معاہدے پر دستخط اور اس کا اعلان مشترکہ پریس کانفرنس میں ہونا تھا جو کہ نہیں ہو سکا۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کے دورے کے دوران خطے کی صورتحال
اور عالمی امور کے ساتھ وزیراعظم عمران خان کا دورہ قطر موضوع بحث رہا۔ نجی ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یو اے ای اور قطر کے درمیان موجود اختلافات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان اور شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان کسی معاملے پر اختلاف ہوا ہے جس کی وجہ سے یو اے ای کے ولی عہد کی اچانک پراسرار روانگی ہوئی ہے جبکہ جب شیخ محمد بن زید النہیان
جب پاکستان تشریف لائے تو اس موقع پر ان کا وزیراعظم عمران خان نے خود استقبال کیا، ان کو پاکستان میں نہایت پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا گیا، اس موقع پر انہیں جے ایف تھنڈر طیاروں کی جانب سے اور 21توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان ائیرپورٹ سے ان کی گاڑی خود ڈرائیو کر کے وزیراعظم ہائوس تک لائے جہاں انہیں گارڈآف آنر پیش کیا گیا، تاہم جب وہ وطن واپس روانہ ہو رہے تھے تو ان کو الوداع کہنے میں ویسی گرمجوشی نہیں دیکھی گئی اور نہ ہی وزیراعظم عمران خان ان کے ہمراہ تھے۔