اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کراچی میں موجود چین کے قونصل خانے پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور دو باپ بیٹا شہید ہو گئے تھے، اس موقع پر پولیس اور رینجرز نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ان دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، اس حملے کے حوالے سے تحقیقی عمل ابھی جاری ہے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے بھی تفتیش کا عمل جاری ہے
اور اس دوران اس سے کاؤنٹر انویسٹی گیشن کرتے ہوئے اہم معلومات حاصل کی گئی ہیں، کچھ ایسی معلومات بھی حاصل ہوئی ہیں جو پہلے کلبھوشن یادیو نہیں بتائیں۔ بھارتی جاسوس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق کلبھوشن کی گرفتاری کے بعد اس کی جگہ پاکستان میں تخریب کاری کرنے والے کردار سامنے آئے ہیں جو بھارتی جاسوس کلبھوشن کی جگہ نیٹ ورک سنبھالے ہوئے ہیں، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ وہ کارندے ممکنہ طور پر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری یا پھر مارنے جانے کی صورت میں اس نیٹ ورک کوآگے بڑھانے کے ذمہ دار تھے، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ اس وقت بلوچستان، ایران یا افغانستان میں موجود ہیں یا پھر وہ کسی اورمقام سے اس نیٹ ورک کو چلا رہے ہیں، رپورٹ کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو ملنے والی معلومات میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کے نیٹ ورک کی حکمت عملی یہ ہوتی تھی کہ نیٹ ورک سے جڑے کسی بھی شخص کی کارروائی سے قبل موت یا گرفتاری کی صورت میں باقی نیٹ ورک کے لیے اپنا ٹھکانہ، حکمت عملی اور رابطوں کے ذرائع تبدیل کرنا لازمی ہوں گے لیکن کلبھوشن یادیو نے کچھ ایسے لوگوں کی نشاندہی کی ہے کہ وہ ممکنہ طور پرکلبھوشن کی گرفتاری کے بعد کلبھوشن یادیو کی جگہ نیٹ ورک سنبھالنے کے اہل تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن کا نیٹ ورک اور بلوچستان لبریشن آرمی کے نیٹ ورک چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث تھے لیکن حتمی طور پر یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ کلبھوشن یادیو کے بعد اس کا نیٹ ورک کون چلا رہا ہے اور اس کی ممکنہ حکمت عملی کیا ہو گی۔