اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی حکومت آنے کے بعد سے اب تک ڈالرکتنا مہنگا اور قرضوں میں کتنے ہزار ارب کا اضافہ ہوا؟آنیوالے دنوں میں کیا ہونیوالا ہے؟جان کر آپکے بھی اوسان خطا ہو جائینگے

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی روپے کی بے قدری کا تسلسل جاری ہے جمعہ کو ٹریڈنگ کے دوران انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں8روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالرکی قدر134روپے سے بڑھ کر142 روپے کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔ معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے سے صرف ایک ہی روز میں ملک پر واجب الاا قرضوں کے بوجھ میں 760 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔

اس طرح پی ٹی آئی حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک ڈالر روپے کے مقابلے18روپے مہنگا ہوا، جس سے مجموعی طور بیرونی قرضوں میں 17ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق تجارتی خسارہ اور قرض و سود کی ادائیگیوں کے باعث ہر ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں اوسط 200 ملین ڈالر کی کمی ہورہی ہے اور زرمبادلہ ذخائر گرتے ہی چلے جارہے ہیں، موجودہ صورتحال میں دوست ممالک اور آئی ایم ایف سے قرض کا ملنا ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کا باعث بن رہا ہے۔ماہرین نے بتایاکہ قرض کے اجرا کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط میں روپے کی قدر میں مزید کمی سرفہرست ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت پر قرضوں کی ادائیگی کا بوجھ برقرار ہے اور خزانے میں پیسے نہیں ہیں۔ حکومت کے پاس زر کے وہی ذخائر ہیں جو امداد کی مد میں سعودی عرب سے ملے تھے۔معاشی تجزیہ کار محمد سہیل نے بتایاکہ آئی ایم ایف نے ڈالر اور روپے کی قدر میں توازن لانے پر زور دیا تھا اور بظاہر لگ رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر میں اضافے کو مینج کیا جارہا ہے اور ہم آئی ایم ایف پروگرام کی طرف جارہے ہیں۔فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ظفر پراچہ نے بتایاکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ عارضی نہیں ہے اور روپے کی قدر بہتر ہونے کے امکانات بھی نظر نہیں آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب اسٹیٹ بینک سے بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ روپے کی قدر مزید کم نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ روپے کی قدر مزید کم ہوگی اور ڈالر 145 روپے تک جانے کا امکان ہے۔ظفر پراچہ نے بتایاکہ پاکستان کو اپنی درآمدات میں کمی لانی ہوگی، لگژری آئٹم پر پابندی لگانی ہوگی تاکہ درآمدات اور برآمدات میں بیلنس برقرار رکھا جائے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کا اثر پیٹرولیم مصنوعات پر ہوگا اور مہنگائی میں مزید اضافہ بھی خارج از امکان نہیں ہے۔ماہرین نے بتایا کہ ڈالرکی بڑھتی ہوئی قدرسے ملک میں مہنگائی کا سیلاب امڈ آئے گا، روزمرہ استعمال کی ضروری درآمدی اشیا، پٹرول سمیت ہرشے کی قیمت بڑھ جائے گی جبکہ مقامی صنعتوں میں استعمال ہونے والے درآمدی خام مال کی قیمت بڑھنے سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…