اسلام آباد(نیوز ڈیسک)چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیم کے بعد سب سے اہم کام آبادی کنٹرول کرنا ہے ٗ آبادی کنٹرول کرنے کیلیے لانگ مارچ پر بھی تیار ہوں۔ منگل کو سپریم کورٹ میں آبادی میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ انسانوں کو درکار وسائل کم ہو رہے ہیں، ملک میں پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے،
پانی کم اور پینے والے زیادہ ہو رہے ہیں، ڈیم کے بعد سب سے اہم کام آبادی کنٹرول کرنا ہے تاہم آبادی کنٹرول کرنے کے لیے مناسب مہم نہیں چلائی جا رہی۔چیف جسٹس نے کہا کہ 30 سال بعد 45 کروڑ عوام کو سہولیات کیسے دیں گے ،ذمہ داری پوری نہ کی تو ہم آنے والی نسلوں کے مجرم ہوں گے ٗ اپنے بچوں کو کہنا پڑے گا بچے دو ہی اچھے، خود سڑک پر چڑھ کر آگاہی فراہم کروں گا اور لانگ مارچ کے لیے بھی تیار ہوں۔دوسری جانب دوران سماعت عدالتی حکم پر قائم کمیٹی نے آبادی میں اضافے سے متعلق سفارشات بھی پیش کیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دو ہفتے بعد عدالت سیمینار منعقد کرے گی جس میں وزرائے اعلی سمیت اعلی حکام شرکت کریں گے جب کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سفارشات پر جوب جمع کرائیں اور تمام سفارشات ٹی وی چینلز پر نشر کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔ ۔دوسری جانب دوران سماعت عدالتی حکم پر قائم کمیٹی نے آبادی میں اضافے سے متعلق سفارشات بھی پیش کیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ دو ہفتے بعد عدالت سیمینار منعقد کرے گی جس میں وزرائے اعلی سمیت اعلی حکام شرکت کریں گے جب کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سفارشات پر جوب جمع کرائیں اور تمام سفارشات ٹی وی چینلز پر نشر کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آگاہی مہم کے لیے واک کا بھی اہتمام کیا جا سکتا ہے، ہوسکتا ہے مہم کے بعد آج رات ہی دو جوڑے آبادی کنٹرول کرنے کا سوچیں۔