اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

(موجودہ) حکومت تاریخ کی انتہائی بابرکت اور طلسماتی حکومت ۔۔جس نے چیف جسٹس صاحب جیسی ٹھوس شخصیت کو بھی24 گھنٹے میں اپنی رائے بدلنے پر مجبور کر دیا،حکومت سے دراصل این آر او مانگ کون رہاہے؟کیا آصف زرداری اورشہبازشریف کاساتھ ہونا محض اتفاق تھا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 29  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہماری موجودہ حکومت تاریخ کی انتہائی بابرکت اور طلسماتی حکومت ہے‘ اللہ تعالیٰ نے اسے دنیا کی کسی بھی اعلیٰ شخصیت اور اعلیٰ ادارے کی رائے کو چوبیس گھنٹے میں تبدیل کرنے کا فن دے رکھا ہے‘ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کل لاہور میں حکومت کے بارے میں فرمایا تھا، مجھے پہلی بار محسوس ہو رہا ہے ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کر رہا ہے‘ ہم بہت جلد ترقی کی منازل طے کر لیں گے‘

چیف جسٹس نے اس کے بعد دعا فرمائی اللہ تعالیٰ ملک کو نیک‘ صالح‘ دین دار اور سچے لوگ نصیب کرے۔ ابھی اس رائے اور اس دعا کی گرمائش بھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ آج وہی چیف جسٹس اسلام آباد آئی جی کی تبدیلی پر یہ فرمانے پر مجبور ہو گئے،کیا یہ ہے نیا پاکستان‘ پاکستان کو ۔اس طرح نہیں چلنا‘ ہم اسے اس طرح نہیں چلانے دیں گے‘ پاکستان کسی کی مرضی سے نہیں‘ کسی کی ڈکٹیشن اور کسی دھونس پر نہیں قانون کے مطابق چلے گا۔آپ حکومت کی برکت اور کمال ملاحظہ کیجئے اس نے چیف جسٹس صاحب جیسی ٹھوس شخصیت کو بھی24 گھنٹے میں اپنی رائے بدلنے پر مجبور کر دیا‘ یہ کارنامہ صرف یہی حکومت سرانجام دے سکتی تھی۔ ہم آج کے ایشوز کی طرف آتے ہیں۔ احتساب کا شکار ملک کی دونوں بڑی جماعتوں کی قیادت حکومت سے بار بار پوچھ رہی ہے آپ سے این آر او مانگ کون رہا ہے جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے ہم کسی کو این آر او نہیں دیں گے‘ حکومت کو بہرحال وہ شخصیت بتانا پڑے گی جس نے این آر او کیلئے حکومت سے رابطہ کیا‘ ہم آج کے پروگرام میں یہ ڈسکس کریں گے جبکہ وزیراعظم نے سینیٹر اعظم سواتی کے فارم ہاؤس میں گائے گھسنے کے بعد سواتی صاحب کے ایک ایس ایم ایس پر چھٹی کے دن آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کر دیا‘ اٹارنی جنرل نے آج سپریم کورٹ میں تسلیم کر لیا آئی جی کو وزیراعظم کے زبانی حکم پر ہٹایا گیا جبکہ سیکرٹری داخلہ نے دعویٰ کیا آئی جی کو ہٹانے سے پہلے مجھ سے نہیں پوچھا گیا تھا‘سپریم کورٹ نے آئی جی کی معطلی کا آرڈر معطل کر دیا اور ساتھ ہی پوچھا کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ ہم بھی آج کے پروگرام میں شرکاء سے یہ سوال پوچھیں گے اور آصف علی زرداری اور میاں شہباز شریف آج پہلی بار مسکراتے ہوئے اکٹھے قومی اسمبلی میں داخل ہوئے‘ یہ محض اتفاق تھا یا پھر یہ مسکراہٹ مستقبل کی دوستی کا پیش خیمہ ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…