بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

(موجودہ) حکومت تاریخ کی انتہائی بابرکت اور طلسماتی حکومت ۔۔جس نے چیف جسٹس صاحب جیسی ٹھوس شخصیت کو بھی24 گھنٹے میں اپنی رائے بدلنے پر مجبور کر دیا،حکومت سے دراصل این آر او مانگ کون رہاہے؟کیا آصف زرداری اورشہبازشریف کاساتھ ہونا محض اتفاق تھا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 29  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہماری موجودہ حکومت تاریخ کی انتہائی بابرکت اور طلسماتی حکومت ہے‘ اللہ تعالیٰ نے اسے دنیا کی کسی بھی اعلیٰ شخصیت اور اعلیٰ ادارے کی رائے کو چوبیس گھنٹے میں تبدیل کرنے کا فن دے رکھا ہے‘ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کل لاہور میں حکومت کے بارے میں فرمایا تھا، مجھے پہلی بار محسوس ہو رہا ہے ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کر رہا ہے‘ ہم بہت جلد ترقی کی منازل طے کر لیں گے‘

چیف جسٹس نے اس کے بعد دعا فرمائی اللہ تعالیٰ ملک کو نیک‘ صالح‘ دین دار اور سچے لوگ نصیب کرے۔ ابھی اس رائے اور اس دعا کی گرمائش بھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ آج وہی چیف جسٹس اسلام آباد آئی جی کی تبدیلی پر یہ فرمانے پر مجبور ہو گئے،کیا یہ ہے نیا پاکستان‘ پاکستان کو ۔اس طرح نہیں چلنا‘ ہم اسے اس طرح نہیں چلانے دیں گے‘ پاکستان کسی کی مرضی سے نہیں‘ کسی کی ڈکٹیشن اور کسی دھونس پر نہیں قانون کے مطابق چلے گا۔آپ حکومت کی برکت اور کمال ملاحظہ کیجئے اس نے چیف جسٹس صاحب جیسی ٹھوس شخصیت کو بھی24 گھنٹے میں اپنی رائے بدلنے پر مجبور کر دیا‘ یہ کارنامہ صرف یہی حکومت سرانجام دے سکتی تھی۔ ہم آج کے ایشوز کی طرف آتے ہیں۔ احتساب کا شکار ملک کی دونوں بڑی جماعتوں کی قیادت حکومت سے بار بار پوچھ رہی ہے آپ سے این آر او مانگ کون رہا ہے جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے ہم کسی کو این آر او نہیں دیں گے‘ حکومت کو بہرحال وہ شخصیت بتانا پڑے گی جس نے این آر او کیلئے حکومت سے رابطہ کیا‘ ہم آج کے پروگرام میں یہ ڈسکس کریں گے جبکہ وزیراعظم نے سینیٹر اعظم سواتی کے فارم ہاؤس میں گائے گھسنے کے بعد سواتی صاحب کے ایک ایس ایم ایس پر چھٹی کے دن آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کر دیا‘ اٹارنی جنرل نے آج سپریم کورٹ میں تسلیم کر لیا آئی جی کو وزیراعظم کے زبانی حکم پر ہٹایا گیا جبکہ سیکرٹری داخلہ نے دعویٰ کیا آئی جی کو ہٹانے سے پہلے مجھ سے نہیں پوچھا گیا تھا‘سپریم کورٹ نے آئی جی کی معطلی کا آرڈر معطل کر دیا اور ساتھ ہی پوچھا کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ ہم بھی آج کے پروگرام میں شرکاء سے یہ سوال پوچھیں گے اور آصف علی زرداری اور میاں شہباز شریف آج پہلی بار مسکراتے ہوئے اکٹھے قومی اسمبلی میں داخل ہوئے‘ یہ محض اتفاق تھا یا پھر یہ مسکراہٹ مستقبل کی دوستی کا پیش خیمہ ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…