گوادر (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میں نے کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا، میرے گھر پر حملہ کر کے ملازمین کو زخمی کیا گیا، عام شہری کی حیثیت سے آئی جی اسلام آباد سے رابطے کی کوشش کی، سپریم کورٹ میں پیش ہوکر اپنا موقف پیش کروں گا۔ پیر کو اعظم خان سواتی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں
پیش ہو کر اپنا موقف پیش کروں گا، امید ہے چیف جسٹس کو اپنا موقف سمجھانے میں کامیاب ہو جائوں گا، میں نے کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا، میرے گھر پر حملہ کر کے ملازمین کو زخمی کیا گیا، عام شہری کی حیثیت سے آئی جی اسلام آباد سے رابطے کی کوشش کی، آئی جی اسلام آباد نے 22گھنٹے تک میرا فون نہیں سنا، سنگ آ کر معاملہ وزیراعظم اور سیکرٹری داخلہ کے نوٹس میں لایا گیا، عام شہری کی حیثیت سے تحفظ کا مطالبہ کرنا میرا حق نہیں؟ کوشش کے باوجود سیکرٹری داخلہ کا بھی آئی جی سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 10 بجے یا 11بجے کے قریب سیکرٹری داخلہ نے خود مجھے کہا کہ میں ایبٹ آباد میں ہوں،میں آپ کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، آپ بہت اچھے آدمی ہیں عام شہری کی حیثیت سے تحفظ کا مطالبہ کرنا میرا حق نہیں؟ کوشش کے باوجود سیکرٹری داخلہ کا بھی آئی جی سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 10 بجے یا 11بجے کے قریب سیکرٹری داخلہ نے خود مجھے کہا کہ میں ایبٹ آباد میں ہوں،میں آپ کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، آپ بہت اچھے آدمی ہیںلیکن حالت یہ ہے کہ میں کئی گھنٹے سے آئی جی اسلام آباد کو فون کر رہا ہوں میرا خود رابطہ نہیں ہو پا رہا، میرا(جمعرات)کے دن ان سے 6بجے کے قریب رابطہ ہوا جس پر انہوں نے عمل نہیں کیا، جس کے نتیجے میں میرے 3چوکیدار زخمی ہوئے، کیا وہ پاکستان کے شہری نہیں ہیں ، کیا قانون و انصاف میں ان کے زخموں کا کوئی ادراک نہیں ہو گا؟۔(اح)